کراچی کی بینک ڈکیتیوں میں 2 گروہ ملوث ہیں، پولیس حکام

بدھ 10 فروری 2016 16:47

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 فروری۔2016ء) کراچی کی حالیہ بینک ڈکیتیوں میں دو گروہوں کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ دِلاور ٹائیگر گروپ اور بنگلہ گروپ ایک درجن سے زائد ڈاکوؤں پر مشتمل ہیں جو اب تک شہر کے تین بینکوں سے 58 لاکھ روپے لوٹ چکے ہیں، مگر پولیس ان کی گرد کو بھی نہ پا سکی۔دلاور ٹائیگر گروپ اور بنگالی یا بنگلہ گروپ، دو خوفناک جرائم پیشہ گروہوں کے نام، اسلحہ لہراتے، مارتے دندناتے آتے ہیں اور منٹوں میں لاکھوں کروڑوں روپے لوٹ کر کسی ایسے مقام پر چلے جاتے ہیں جو تاحال قانون کی پہنچ سے دور ہے۔

تحقیقاتی حکام کا انکشاف ہے کہ یہی دونوں گروپ کراچی میں ہونے والی حالیہ بینک ڈکیتیوں میں ملوث ہیں۔دلاور ٹائیگر گروپ 6 ملزمان پر مشتمل ہے جو متعدد بینک ڈکیتیوں میں ملوث ہے، جبکہ بنگلہ گروپ میں شامل ملزمان کی تعداد 6سے7 ہے۔

(جاری ہے)

حکام کے مطابق گلستان جوہر اور سہراب گوٹھ میں بینک ڈکیتی میں دلاور ٹائیگر گروپ ملوث ہے، گلستان جوہر بینک ڈکیتی کی سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے ملزمان کو پہچانا گیا۔

کورنگی میں ہونے والی بینک ڈکیتی میں بنگلہ گروپ ملوث ہے، تینوں بینکوں سے اب تک 58 لاکھ روپے سے زائد رقم لوٹی جاچکی ہے تاہم ملوث گروپس کی نشاندہی ہوجانے کے باوجود تاحال کوئی بھی ملزم گرفتار نہیں کیاجاسکا ۔ حکام مزید بتاتے ہیں کہ ماضی کے برعکس حالیہ بینک ڈکیتیوں میں کالعدم تنظیموں کے ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے۔

متعلقہ عنوان :