ہمت مرداں مدد خُدا۔۔۔۔ اپنی جمع پونجی سے علاقہ میں اسکول تعمیر کرنے والے پھل فروش کو این جی او کا شاندار تحفہ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 10 فروری 2016 15:31

ہمت مرداں مدد خُدا۔۔۔۔ اپنی جمع پونجی سے علاقہ میں اسکول تعمیر کرنے ..

کرناٹکا (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10 فروری 2016ء): کرناٹکا کے رہائشی ایک پھل فروش نے اپنی زندگی کی تمام تر کمائی اپنے علاقہ میں اسکول تعمیر کرنے میں صرف کر دی۔ تفصیلات کے مطابق بنگلورو سے 350 کلو میٹر دور کرناٹکا کے ایک علاقہ میں 62 سالہ حجابہ نے اپنی زندگی کی تمام تر جمع پونجی اپنے گاؤں میں اسکول تعمیر کرنے کے لیئے عطیہ کر دی، میڈیا رپورٹس کے مطابق اس گاؤں میں 2000 تک کوئی اسکول موجود نہیں تھا۔

1999 میں حجابہ جو کہ روزانہ کے 150 روپے کماتا تھا، نے 28 طلبا کے ساتھ ایک مدرسے میں پرائمری اسکول کا آغاز کیا جیسے جیسے طلبا کی تعداد بڑھتی گئی حجابہ نے سوچا کہ گاؤں میں ایک اور اسکول کی ضرورت ہے جس کے بعد حجابہ نے اپنی جمع کی گئی 55 ہزار کی رقم سے ڈیڑھ ایکڑ زمین خریدی جہاں اس نے پرائمری اور ہائی اسکول تعمیر کیا۔

(جاری ہے)

اسکول کی تعمیر کے لیے حجابہ کو قرض لینا پڑا جو خوش قسمتی سے بعد میں ایک این جی او کی جانب سے ادا کر دیا گیا ۔

حجابہ نے اپنے کام کی وجہ سے اب تک متعدد ایوارڈز جیت لیے ہیں۔ لیکن حال ہی میں یونائیٹڈ کرسچن ایسوسی ایشن نے حجابہ کو ایک گھر تحفے میں دیا جس کی مالیت 15 لاکھ روپے ہے۔ حجابہ کے لیے یہ نیا گھر اس کے پُرانے گھر کو منہدم کرنے کے بعد تعمیر کیا گیا جس میں دو بیڈ رومز اور حجابہ کے ایوارڈز رکھنے کے لیے اک الگ کمرہ بھی موجود ہے۔ اس سے قبل حجابہ اپنے ایوارڈ زمین پر رکھتا تھا۔

حجابہ کا کہنا ہے کہ میں ایک عام آدمی ہوں اور میرے تین بچے ہیں، حجابہ کا کہنا ہے کہ میں ایسا گھر تعمیر کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ حجابہ کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ برس گھرکی تعمیر کو لے کر حجابہ سخت ڈپریشن کا شکار ہونے کے سبب اسپتال منتقل ہو گیا تھا جس کے بعد این جی او نے حجابہ کے گھر کی تعمیر کا وعدہ کیا جسے اب پورا کر دیا گیا ہے۔