چین ،بغیر منطوری جینیاتی مادہ پر تحقیق کرنے والوں کے خلاف جرمانہ عائدکرنے پر غور

منگل 9 فروری 2016 19:55

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 فروری۔2016ء) چینی حکومت نے سرکاری منظوری کے بغیر جینیاتی مادہ کے بارے میں تحقیق کرنے والوں پر 10 لاکھ یوآن تک جرمانہ کر نے پر غور شروع کردیا۔نئے قانونی مسودہ کیمطابق اب کوئی بھی تحقیقی ادارہ یا فرد منظوری لئے بغیرچینی باشندوں کے جینیاتی مادے کا اندرون و بیرون ملک تحقیق کے لئے نمونہ حاصل نہیں کر سکے گا۔

چینی باشندوں کا جینیاتی مادہ بیرون ملک لے جا نے پر بھی پابندی ہوگی۔

(جاری ہے)

قانونی مسودے میں کہا گیا ہے کہ جینیاتی مادے کے بارے میں اجازت لئے بغیر تحقیق کرنے والوں کے جینیاتی نمونے ضبط کرکے انہیں 2 لاکھ یوآن سے لے کر 10 لاکھ یوآن تک کے جرمانے کئے جائیں گے اور ان پر دوسال تک کوئی تحقیقی کام نہ کرنے کی پابندی لگا دی جائے گی۔مسودہ کے مطابق انسانی جینیاتی وسائل میں انسانی اعضاء ،بافتیں ( ٹشوز)خلئے ، ڈی این اے اور ڈی این اے کی مصنوعات شامل ہیں۔ انسانی جینوم ، جینزیا جینزکی مصنوعات اور اس مواد سے حاصل کردہ معلومات بھی جینیاتی وسائل میں شامل ہوں گی۔

متعلقہ عنوان :