زلزلے سے گرنے والی عمارت کے ستونوں میں کنکریٹ نہیں، پینٹ اور آئل کے خالی ڈبے بھرے تھے

Ameen Akbar امین اکبر منگل 9 فروری 2016 19:14

زلزلے سے گرنے والی عمارت کے ستونوں میں کنکریٹ نہیں،  پینٹ اور آئل کے ..

تائیوان میں آنے والے 6.4شدت کے زلزلے سےکم از کم 37 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوگئے۔ زلزلے کے بعد تائینان میں گرنے والی 17 منزلہ بلڈنگ کے ستوتوں کےاندر سے پینٹ اور آئل کےخالی کین بھی ملے ہیں، جس نےایک نئے تنازعے کو جنم دے دیا ہے۔تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ زلزلے کے نتیجے میں عمارت کے گرنے کی وجہ ستونوں میں موجود کین کے خالی ڈبے نہیں تھے۔


وی گوان گولڈن ڈریگن نامی بلڈنگ تائینان کے یونگ کانگ ضلع میں واقع ہے۔ اس بلڈنگ میں 200ہاؤسنگ یونٹس ہیں۔ یہ اُن 10 بلڈنگوں میں سے ایک ہے، جو اس زلزلے میں گری ہیں۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ عمارت کے 256 رہائشیوں میں سے 113 ابھی بھی اندر پھنسے ہوئے ہیں، جن کی تلاش کا کام جاری ہے۔
گری ہوئی بلڈنگ کے ستونوں میں موجود کین کی تصویریں آن لائن وائرل ہوئیں تو وزیر داخلہ چن وی زن نے بلڈرز کے خلاف تحقیقات کا اعلان کر دیا۔

(جاری ہے)

تاہم معلوم ہوا کہ اس عمارت کو بنانے والی کمپنی بند ہوگئی ہے۔
ٹائی یون فا نام کے ایک ٹیکنیشن کو کہنا ہے کہ ستونوں میں آئل کین کے ڈبے کا ہونا کوئی تعمیراتی خرابی نہیں۔ ٹائی کا کہنا ہے کہ 90 کی دہائی میں ستونوں کے اندرخالی آئل کین کا استعمال عام بات تھی، اس سے عمارت کا وزن نہیں بڑھتا تھا۔
بظاہر ایسا لگتا ہے کہ تائیوان میں 1999 تک پلروں میں خالی کین کا استعمال ممنوع نہیں تھا، جبکہ یہ 17 منزلہ عمارت 1994 میں بنائی گئی تھی۔ 1999 میں بھی زلزلے سےا یک عمارت گرنے کے بعد ستونوں سے ملنے والے خالی ڈبوں سے اسی طرح کے تنازعے نے جنم لیا تھا۔