Live Updates

ہمارے قلم سے نکلا قانون کالا ، عمران خان کے قلم سے نکلا وہی قانون سفید ہو جاتا ہے،اڑھائی برس قبل لوگوں میں مایوسی تھی، حکومتی پالیسیوں اور قومی و سلامتی کے اداروں کی قربانیوں سے آج حالات بہتر ہیں،لوگوں کی زندگی میں تبدیلی و ترقی لانا حکومت کی اولین ترجیح ہے،اتحاد سے ہی کامیابیاں حاصل ہوں گی،بجلی کی پیداواری صلاحیت کو آئندہ برس میں دوگنا کیا جائے گا، نئے منصوبوں سے حاصل ہونے والی بجلی پورے ملک کیلئے ہو گی، آئندہ صوبائی حکومت بنی گالہ سے بیٹھ کر نہیں چلائی جا سکی گی،عمران خان کو مسئلے کا حل بننا چاہیے نہ کہ وہ مسئلے کا حصہ بنیں، ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے سے دنیا آگے نکل جائے گی اور ہم پیچھے رہ جائیں گے، راہداری منصوبے پر سازش کرنا چین جیسے محسن ملک کی دل آزاری کرنا ہے،راولپنڈی سے کوہاٹ تک آیا لیکن کہیں درخت نظر نہیں آئے، عمران خان کے شجرکاری منصوبے کا آڈٹ 2018ء کے انتخابات میں کریں گے، آئندہ انتخابات میں عمران خان کو اپنی کاکردگی بھی دیکھائیں گے، ان کی کارکردگی بھی دیکھیں گے، عمران خان خود بھی کام کریں اور ہمیں بھی کام کرنے دیں

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کا عوامی اجتماعی سے خطاب ، میڈیا سے گفتگو

منگل 9 فروری 2016 18:05

کوہاٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 فروری۔2016ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ اڑھائی برس قبل لوگوں میں مایوسی تھی، حکومتی پالیسیوں اور قومی و سلامتی کے اداروں کی قربانیوں سے آج حالات بہتر ہیں،لوگوں کی زندگی میں تبدیلی و ترقی لانا حکومت کی اولین ترجیح ہے،اتحاد سے ہی کامیابیاں حاصل ہوں گی،بجلی کی پیداواری صلاحیت کو آئندہ برس میں دوگنا کیا جائے گا، نئے منصوبوں سے حاصل ہونے والی بجلی پورے ملک کیلئے ہو گی، آئندہ صوبائی حکومت بنی گالہ سے بیٹھ کر نہیں چلائی جا سکی گی،عمران خان کو مسئلے کا حل بننا چاہیے نہ کہ وہ مسئلے کا حصہ بنیں، ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے سے دنیا آگے نکل جائے گی اور ہم پیچھے رہ جائیں گے، راہداری منصوبے پر سازش کرنا چین جیسے محسن ملک کی دل آزاری کرنا ہے،راولپنڈی سے کوہاٹ تک آیا لیکن کہیں درخت نظر نہیں آئے، عمران خان کے شجرکاری منصوبے کا آڈٹ 2018ء کے انتخابات میں کریں گے، آئندہ انتخابات میں عمران خان کو اپنی کاکردگی بھی دیکھائیں گے اور ان کی کارکردگی بھی دیکھیں گے، عمران خان خود بھی کام کریں اور ہمیں بھی کام کرنے دیں، ہمارے قلم سے نکلا قانون کالا اور عمران خان کے قلم سے نکلا وہی قانون سفید ہو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو یہاں عوامی اجتماعی سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔اس موقع پر سینیٹر پرویز رشید نے بلدیاتی نمائندوں سے ملاقات کر کے عوامی مسائل بھی معلوم کئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ 2013ء کے مقابلے میں آج کا پاکستان بہت بہتر ہے، اڑھائی برس قبل لوگوں میں مایوسی تھی، حکومتی پالیسیوں اور قومی و سلامتی کے اداروں کی قربانیوں سے آج حالات بہتر ہیں،لوگوں کی زندگی میں تبدیلی و ترقی لانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

وزیراعظم نواز شریف کی پالیسیوں کی وجہ سے عوام کی آنکھوں میں آج امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دہشت گردی کے واقعات کم ہیں، نیشنل ایکشن پلان پر عمل ہو رہا ہے،پہلے دہشت گردی کے واقعات کو روکنے کیلئے نظام وضع نہیں تھا لیکن اب دہشت گردی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کی شکل میں نظام وضع ہے،دہشت گردی کے واقعات پر پورے ملک کو دکھ اور افسوس ہوتا ہے۔

سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے، متبادل ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے مختلف منصوبوں پر بھی کام ہو رہا ہے، موجودہ بجلی کی پیداواری صلاحیت کو آئندہ برس میں دوگنا کیا جائے گا، نئے منصوبوں سے حاصل ہونے والی بجلی پورے ملک کیلئے ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے وژن کے مطابق پسماندہ علاقوں پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں، اتحاد سے ہی کامیابیاں حاصل ہوں گی، آئندہ صوبائی حکومت بنی گالہ سے بیٹھ کر نہیں چلائی جا سکی گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں آنے والی نسلوں کو خوشحال اور ترقی یافتہ پاکستان دینا ہے، دہشت گردی کو مل کر ختم کرنا ہے، بچوں کو اچھا پاکستان دے کر جانا ہے، موٹرویز کی تعمیر اور گوادر بندرگاہ کی تعمیر وزیراعظم نواز شریف کی سوچ کی عکاس ہیں، اقتصادی راہدار ی منصوبے کی تعمیرمیں تاخیر عمران خان نے کی، ہمارے بزرگوں نے ہمیں ایک آزاد ملک دیا ہے، ہم نے اپنے بچوں کو خوشحال پاکستان دینا ہے، اقتصادی راہداری منصوبہ پورے ملک کا منصوبہ ہے، گوادر بندرگاہ کی بات بھی وزیراعظم نواز شریف نے دو دہائی قبل کر دی تھی، راہداری منصوبے کو عمران خان نے چھ مہینے تاخیر کا شکارکیا، حویلیاں میں موٹروے بن رہی ہے جو کہ خیبرپختونخوا کا حصہ ہے، انڈس ہائی وے اور کوہاٹ ٹنل کو کس نے بنایا سب کو معلوم ہے، عمران خان صرف دھاندلی کے الزامات لگا سکتے ہیں، راہداری منصوبے پر سازش کرنا چین جیسے محسن ملک کی دل آزاری کرنا ہے، راہداری منصوبہ کراچی سے بیجنگ اور وسط ایشیاء تک راستہ فراہم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو مسئلے کا حل بننا چاہیے نہ کہ وہ مسئلے کا حصہ بنیں، ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے سے دنیا آگے نکل جائے گی اور ہم پیچھے رہ جائیں گے، ہم نے کبھی پشاور میں ڈاکٹروں کو نہیں اکسایا،پی آئی اے کو ٹھیک کرنا چاہا تو عمران خان رکاوٹ بن کر سامنے آئے، عمران خان کا شجرکاری منصوبہ صرف سبز باغ ہے، راولپنڈی سے کوہاٹ تک آیا لیکن کہیں درخت نظر نہیں آئے، عمران خان کے شجرکاری منصوبے کا آڈٹ 2018ء کے انتخابات میں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں عمران خان کو اپنی کاکردگی بھی دیکھائیں گے اور ان کی کارکردگی بھی دیکھیں گے، عمران خان خود بھی کام کریں اور ہمیں بھی کام کرنے دیں، ہمارے قلم سے نکلا قانون کالا اور عمران خان کے قلم سے نکلا وہی قانون سفید ہو جاتا ہے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات