لاڑکانہ :گاؤں علی محمد سومرو کے رہائشی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے جیالے علی محمد سومروکا ملازمت نہ ملنے پر احتجاج

منگل 9 فروری 2016 17:59

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 فروری۔2016ء) لاڑکانہ میں سجاول جونیجو تحصیل کے گاؤں علی محمد سومرو کے رہائشی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے جیالے علی محمد سومرو نے پارٹی قیادت کی جانب سے نظرانداز کرنے اور ملازمت نہ دینے کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ میرا والد مرحوم گل حسن سومرو جو پیپلز پارٹی کا کارکن تھا اور جنرل ضیا کے دؤر میں ان پر جیئے بھٹو نعرہ لگانے پر مقدمہ درج کرکے اسے سکھر سینٹرل جیل بھیج دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میرے والدین بچپن میں ہی فوت ہوچکے جس کے بعد مخیر حضرات نے میری مدد کرکے مجھے انٹر تک تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا لیکن پاکستان پیپلز پارٹی کی گذشتہ 8 سالہ دؤر اقتدار میں پارٹی کی جانب سے مجھے مسلسل نظرانداز کرکے ملازمت نہیں دی گئی ہے جس کے باعث میرے معصوم بچے فاقہ کشی کرنے پر مجبور ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید بتایا کہ میرے سر پر چھت تک نہیں، پیپلز پارٹی کا نعرہ روٹی، کپڑا اور مکان جس پر پارٹی عمل نہیں کررہی ہے اور ہم جیسے جیالوں کو نظرانداز کرکے شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی روح کو صدمہ پہنچایا گیا ہے۔

نوجوان نے پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، سابق صدر آصف علی زرداری، ایم این ای فریال تالپور سمیت دیگر پارٹی رہنماؤں سے اپیل کی کہ میرے احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے مجھے حکومت سندھ کے کسی بھی محکمے میں ملازمت دے کر میرے معصوم بچوں کو فاقہ کشی کرنے سے بچایا جائے۔