حکومت نے مغربی روٹ پر فوری کام کا آغاز نہ کیا تو سخت احتجاج کرنے پر مجبورہوں گے،سینیٹر عثمان کاکڑ

منگل 9 فروری 2016 16:42

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 فروری۔2016ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صدر و سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا ہے کہ اگر وفاقی حکومت نے مغربی روٹ پر فوری طورپر کام کا آغاز نہ کیا تو پشتون قوم سخت احتجاج کرنے پر مجبورہوگی وفاقی حکومت نے پشتونخوا وطن کو دہشت گردی کا مرکز بنا کر دنیا کو یہ پیغام دیا کہ پشتون ایک دہشت گرد قوم ہے مگر ہم دنیا پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ پشتون نہ دہشت گرد اور نہ ہی انتہاء پسند قوم ہے بلکہ ایک پرامن اور دنیا کیساتھ چلنے والی قوم ہے کوئٹہ اور پشاور میں ایک منصوبے کے تحت حالات کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ گوادر ‘ کاشغر اقتصادی راہداری منصوبہ کا رخ کسی اور طرف موڑیں مگر ہم کبھی بھی اس کی اجازت نہیں دے سکتے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”آن لائن“ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی نے شروع دن سے یہ مطالبہ رکھا کہ مغربی روٹ گوادر کاشغر پروجیکٹ میں شامل نہیں ہے اس منصوبے پر پشتونخواملی عوامی پارٹی کے کیساتھ ساتھ دیگر سیاسی و جمہوری جماعتوں نے بھی آواز بلند کی پارلیمنٹ سمیت دیگر فورم پر اس حوالے سے اپنا موقف پیش کیا اور 10 جنوری کو ژوب میں ہونیوالے افتتاح کے بعد پشاور اور اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس ہوئی پشاور میں ہونیوالی آل پارٹیز کانفرنس میں پشتون قیادت نے ایک بار پھر وفاق سے مطالبہ کیا کہ ژوب نیشنل ہائی وے کو موٹر وے بناکرفوری طورپر کام کا آغاز کیا جائے انہوں نے کہاکہ مغربی روٹ سے پشتون قوم نہ مطمئن ہے اور نہ ہی اس طرح مطمئن رہے گی کہ وفاقی حکومت ایک طرف پروجیکٹ پر بلوچ پشتون صوبہ اور خیبرپختونخوا نظرانداز جبکہ اس منصوبہ کا اصل رخ پنجاب کی طرف موڑنے کی کوشش کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں صرف موٹروے نہیں بلکہ اس کیساتھ جو جو پروجیکٹ ریلوے لائن فائبراپٹک نہ ہو تو ہمیں یہ منصوبہ کسی بھی صورت منظورنہیں ہے صنعتی زون وہاں بنیں گے جہاں پر ریلوے لائن ‘ گیس ‘ بجلی دستیاب ہوں وہاں لوگ سرمایہ کاری کریں گے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا مطالبہ رہا کہ بلوچ پشتون صوبہ اور خیبرپختونخوا کو فیز ٹو میں ترجیح دیں گے مگر ہمارا مطالبہ ہے کہ فیز ٹو کے بجائے فیز ون میں ہمیں شامل کیا جائے اگر اس کے باوجود وفاقی حکومت نے لیت و لعل سے کام لیا تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے پشتونخواوطن کو دہشت گردی کا مرکز بنا کر ایک منصوبے کے تحت پشتون قوم کو دنیا بھر میں دہشت گرد کے طورپر پیش کیا مگر ہم دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم نہ پہلے دہشت گرد تھے اور نہ اب ہیں کوئٹہ اورپشاور میں جو حالات خراب کئے جارہے ہیں یہ صرف اس منصوبہ کا رخ کسی اور طرف موڑنے کیلئے ایسے حالات یہاں پیدا کئے جارہے ہیں یہاں حالات بالکل پرامن ہیں اور پشتون قوم بھی ایک پرامن اور محب وطن قوم ہے

متعلقہ عنوان :