’عورت کبھی مرد کی حاکم نہیں ہو سکتی ‘

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 9 فروری 2016 14:56

راجھستان(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔09 فروری 2016ء): راجھستان میں دو خواتین کے راجھستان کی پہلی خاتون قاضی ہونے کے دعوے کے بعد ایک مفتی اور عالمٍ دین نے اس کو ممنوع قرار دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق راجھستان کے چیف قاضی خالد عثمانی کا کہنا ہے کہ قرآن پاک کے مطابق ایک عورت کبھی مرد پر حکومت نہیں کر سکتی لہٰذا کوئی عورت قاضی بھی نہیں ہو سکتی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم تاریخ کو اُٹھا کر دیکھیں تو ہمیں کسی عورت کے قاضی ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملتے۔ اگر کوئی ایسا ثبوت ہوتا تو ہمیں حضرت محمد صلی اللہ علیہ واٰلہٍ وسلم کی صاحبزادی حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہہ کی زندگی سے ملتا جنہیں مسلمان خواتین کے لیے رول ماڈل گردانا جاتا ہے۔ اس معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ایک ممبر مولانا خالد رشید فرنگی مہالی کا کہنا ہے کہ یہ اسلام کی رو سے ممکن ہی نہیں ہے البتہ عورت مرد قاضی کی مشروط نائب ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ جے پور سے تعلق رکھنے والی دو خواتین جہاں آرا اور افروز بیگم نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے دارالعلوم نسویٰ سے دو سال کی تربیت حاصل کی ہے جس کے بعد وہ ریاست کی پہلی خاتون قاضی بن گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم خواتین کو یکساں حقوق دینے کے حق میں ہیں جس کے لیے ہم نے قاضی کی دو سالہ تربیت حاصل کی ۔