چینی سمندر میں امریکی آمد خطے کو کشیدگی کی آگ میں جھونک د ے گی

چین کو یہ پیغام ضرور جائے گا کہ امریکہ اس کا راستہ روکنا چاہتا ہے جنوبی چینی سمندر میں تیل اور گیس کے ذخائر پر کئی ممالک کی نظر میں ہیں

منگل 9 فروری 2016 14:22

سڈنی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 فروری۔2016ء) جنوبی چینی سمندر میں امریکہ اورآسٹریلیا کی بحری مشقیں پورے خطے کو کشیدگی کی آگ میں جھونک دیں گی ۔

(جاری ہے)

آسٹریلوی ماہرین کے مطابق اگرچہ بین الاقوامی قوانین کے تحت جنوبی چینی سمندر اسے گزرنے کی سہولت حاصل ہے تا ہم امریکہ کی اس خطے میں آمد بظاہر آسٹریلیا کے تجارتی شراکت دار چین کی بالا دستی کو روکنا ہے ، چین ، ویت نام ، ملائیشیا ،برونائی اور فلپائن اس سمندری علاقے پر اپنے حق ملکیت کا د عویٰ کرتے ہیں جس میں خیال کیا جاتا ہے کہ تیل اور گیس کے وسیع ذخائر ہیں اور اس راستے سے ہر سال پانچ ٹریلین امریکی ڈالر کی بحری جہازوں کے ذریعے تجارت بھی ہوتی ہے ۔

آسٹریلیا کے انٹر نیشنل سکیورٹی پروگرام کے ڈائریکٹر ڈاکٹر گراہم کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس میں کشیدگی کی کوئی صورت نظر نہیں آتی تا ہم اگر اسے جذباتی انداز میں لیا جائے تو یہ خطے کو کشیدگی کی آگ میں جھونکنے کے مترادف ہے ، اگر آسٹریلیا اپنے طور پر چینی سمندر میں کوئی کارروائی کرتا ہے جس سے یہ تاثر پیدا نہ ہو کہ وہ امریکہ کے اشاروں پر ناچ رہا ہے تو اس سے کشیدگی پیدا نہیں ہو گی بصورت دیگر چین اور اس کے اتحادیوں کو یہ سخت پیغام ضرور جائے گا کہ آسٹریلیا کے اس اقدام کا مقصد ان کا راستہ روکنا ہے ۔

متعلقہ عنوان :