نئے شامی پناہ گزینوں کی تعداد چھ لاکھ تک پہنچ سکتی ہے،ترک نائب وزیراعظم
منگل 9 فروری 2016 12:42
انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 فروری۔2016ء) ترکی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شام کی حکومتی افواج کی جانب سے ملک کے شمالی شہر حلب پر حملوں کے بعد وہاں سے نقل مکانی کر کے ترکی کا رخ کرنے والے پناہ گزینوں کی تعداد میں لاکھوں میں ہو سکتی ہے۔ترک نائب وزیرِ اعظم نعمان کرتلمس کا کہنا ہے کہ اس وقت ترکی اور شام کی سرحد کے ساتھ قائم کیے گئے نئے کیمپوں میں 77 ہزار افراد پناہ گزین ہیں۔
انھوں نے کہا ہے کہ حالات بدتر ہوئے تو یہ تعداد چھ لاکھ تک پہنچ سکتی ہے تاہم انھوں نے واضح کیا کہ ان کا ملک ان پناہ گزینوں کی شامی سرحد کے اندر ہی امداد کرتا رہے گا۔ترکی کے امدادی کارکنوں نے شامی علاقے میں ان ہزاروں نئے پناہ گزینوں کے لیے کیمپ قائم کر دیے ہیں جنھیں ترک حکومت نے سرحد پار کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔(جاری ہے)
نعمان کرتلمس کا کہنا تھا کہ ’ہماری ترجیح پہلے سے موجود پناہ گزینوں اور نئے پناہ گزینوں کی بڑی تعداد میں ممکنہ آمد، دونوں سے نمٹنا ہے۔
ہمارا بنیادی مقصد ہے کہ انھیں ترک سرزمین سے باہر رکھا جائے اور سرحد پار علاقے میں سہولیات دی جائیں۔‘انھوں نے کہا کہ ’غیر سرکاری تنظیموں نے اس سلسلے میں بہت ساتھ دیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ اپنی خدمات فراہم کرتے رہیں جب کہ ہم ان پناہ گزینوں کی مہمان داری شامی سرحد کے اندر ہی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ترک ہلالِ احمر کے نائب صدر کریم کینیک نے کہا ہے کہ شامی علاقے میں پناہ گزینوں کے لیے جو کیمپ قائم کیے گئے ہیں وہ کسی بھی لحاظ سے ترک علاقے میں قائم کیمپوں سے کم نہیں۔خیال رہے کہ شام میں جاری پانچ سالہ خانہ جنگی کے نتیجے میں ترکی میں پہلے سے ہی 25 لاکھ پناہ گزین موجود ہیں۔بہت سے شامی باشندے پناہ کی تلاش میں سمندر کے راستے ترکی سے یورپی ممالک بھی گئے ہیں اور وہ ان دس لاکھ تارکین وطن اور پناہ گزینوں کا بڑا حصہ ہیں جو گذشتہ سال غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہوئے ہیں۔خیال رہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوغان نے کہا تھا کہ اگر’ ضروری‘ ہوا تو وہ شام کے باشندوں کے لیے اپنے دروازے کھولنے کے لیے تیار ہیں۔جبکہ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موغرینی کا کہنا تھا کہ یہ ترکی کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ تارکین وطن کو تحفظ فراہم کرے۔انھوں نے کہا کہ یورپی یونین ترکی کو فنڈ فراہم کر رہی ہے تاکہ ’وہ پناہ گزینوں کی حفاظت اور ان کی میزبانی کو یقینی بنائے۔ نومبر میں یورپی یونین نے ترکی کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا جس میں ترکی کو شامی باشندوں کی میزبانی کے لیے تین ارب یورو کی پیشکش کی گئی تھی۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
شدید تنقید کے بعد ملالہ یوسفزئی کا فلسطین کے حق میں بیان سامنے آگیا
-
افغانستان میں طالبان ریاست کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، امریکا
-
غزہ میں اجتماعی قبروں کی دریافت پر اقوام متحدہ کا آزاد تحقیقات کا مطالبہ
-
کیڑوں مکوڑوں والی کافی پینے سے خاتون کی جان پر بن آئی
-
برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
-
میٹا کی ایپ تھریڈز کے صارفین کی تعداد 15 کروڑ سے زائد ہوگئی
-
پرتشدد واقعے کی ویڈیو ہٹانے پرآسٹریلیا اورایکس میں شدید تنائو
-
بنگلہ دیش میں ہیٹ ویو نے تباہی مچا دی،سکولز اور مدارس بند
-
متحدہ عرب امارات، حکومت کا شدید بارش اور سیلاب سے متاثرہ گھروں کی مرمت کے لیے 544 ملین ڈالردینےکا اعلان
-
بنگلہ دیش ، شدید گرمی کے باعث ہزاروں سکول بند ، تین کروڑ تیس لاکھ بچوں کی تعلیم متاثر
-
نیتن یاہو اور ان کے ساتھیوں کو شرم آنی چاہیے، اسرائیلی قیدی کی ویڈیو جاری
-
یو اے ای میں ریکارڈ بارشیں، گھروں کی مرمت کیلئے ساڑھے 54 کروڑ ڈالر کا اعلان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.