بلغاریہ میں دو خواتین سردی سے ٹھٹھر کر ہلاک ہوگئیں

ہلاک ہونے والی ایک لڑکی کی عمر چودہ، دوسری مہاجر خاتون کی عمر تیس اور چالیس سال کے درمیان ہے،وزارت داخلہ کا بیان

منگل 9 فروری 2016 11:38

صوفیہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 فروری۔2016ء) بلغاریہ میں دومہاجرین خواتین سردی سے ٹھٹھر کر ہلاک ہوگئیں،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں بلغاریہ کے وزیر داخلہ نے کہاکہ شدید سردی کے باعث دو مہاجر خواتین ہلاک ہو گئی ہیں۔ یہ خواتین بلقان راستوں کے ذریعے مغربی یورپ کی جانب سفر کر رہی تھیں۔شدید سرد موسم کے دوران مشرقی یورپی ممالک میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بھی نیچے ہے۔

اس کے باوجود تارکین وطن انہی ممالک سے گزر کر جرمنی اور دیگر مغربی یورپی ممالک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔بلغارین وزیر داخلہ کے مطابق ملک کے پہاڑی علاقوں میں یورپ کی جانب سفر کرنے والی دو مہاجر خواتین شدید سردی کے باعث ہلاک ہو گئی ہیں۔ یہ خواتین گیارہ بچوں سمیت 19 پناہ گزینوں کے ایک گروہ کا حصہ تھیں۔

(جاری ہے)

لغارین پولیس کے مطابق انہیں یہ خواتین ملک کے جنوب مشرق میں واقع مالکو ٹرناوو نامی قصبے کے قریب ملیں۔

ہلاک ہونے والی خواتین کی شہریت کے بارے میں ابھی تک کوئی معلومات نہیں مل سکی ہیں۔بلغاریہ کی وزیر داخلہ رومیانا باچوارووا نے کہاکہ دو مہاجر عورتیں ہلاک ہوئی ہیں جن میں سے ایک کم عمر تھی جب کہ دوسری درمیانی عمر کی تھی۔ وہ سردی کی وجہ سے ہلاک ہوئیں۔ ہمارے سرحدی محافظوں نے انہیں بچانے کی ہر ممکن کوشش کی، انہیں اپنی بانہوں میں لے کر حدت پہنچانے کی کوشش بھی کی۔

بلغارین وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والی ایک لڑکی کی عمر چودہ اور سولہ برس کے درمیان جب کہ دوسری مہاجر خاتون کی عمر تیس اور چالیس سال کے درمیان ہے۔تارکین وطن کے اس گروہ کے ہمراہ سفر کرنے والے بچوں کی عمریں چار اور سولہ برس کے درمیان ہیں۔ تمام بچوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ بلغاریہ کے ہسپتال کے ترجمان نے بتایا کہ دو بچوں کی حالت ٹھنڈ لگنے کی وجہ سے تشویشناک ہے۔بلغاریہ میں شدید سردی کے باعث مہاجرین کی ہلاکت کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ صوفیہ حکومت کے مطابق اس سے قبل جنوری میں بھی سربیا کے ساتھ متصل سرحد کے قریب دو مہاجرین کی لاشیں ملی تھیں جو سردی کے باعث جم چکی تھیں۔

متعلقہ عنوان :