پاکستانی فوج چینی سرمایہ کاری کو محفوظ بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے،جرمن میڈیا
منگل 9 فروری 2016 11:36
برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 فروری۔2016ء) جرمن میڈیا نے کہاہے کہ پولیس کی بڑی تعداد میں موجودگی، انتہائی حفاظت میں حرکت کرتے قافلے، نئی چیک پوسٹیں اور فوجیوں کی اضافی تعیناتی کے باعث پاکستان کا جنوب مغربی ساحلی شہر گوادر ایک قلعے کی شکل اختیار کر گیا ہے، جرمن میڈیا نے اپنی ایک رپورٹ میں کہاکہ یہ سب اقدامات دراصل پاکستانی فوج کی طرف سے کیے جا رہے ہیں جن کا مقصد چین کی اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کو محفوظ بنانا ہے، پاکستان جو نہ صرف شدت پسندی کے باعث مشکلات کا شکار ہے بلکہ بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کی طرف سے کیے جانے والے حملے بھی ایک چیلنج بنے ہوئے ہیں۔
ایسے میں چین کی طرف سے 46 بلین امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری کو ملک کے معاشی مستقبل کے انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔(جاری ہے)
یہ سرمایہ کاری چین کے شمال مغربی حصے سے پاکستان کے جنوب مغربی ساحلی شہر گوادر تک پائپ لائن، ریلوے ٹریکس اور سڑکوں کی تعمیر کے لیے خرچ کی جانا ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج اور وزارت دفاع نے سینکڑوں اضافی فوجی اور پولیس اہلکاروں کو پاکستان چین اکنامک کوریڈور کے مغربی حب گوادر بھیج چکی ہے جبکہ مزید تعیناتیاں کی جا رہی ہیں۔
گوادر کے علاقائی پولیس افسر جعفر خان نے بتایاکہ جلد ہی ہم 700 سے 800 تک نئے پولیس اہلکاروں کو بھرتی کریں گے۔ یہ دراصل چینی باشندوں کی حفاظت کے لیے علیحدہ سکیورٹی یونٹ ہوگا۔ بعد میں ایک نیا سکیورٹی ڈویڑن بھی قائم کیا جائے گا۔ایک لاکھ کی کے قریب آبادی والے شہر گوادر کے ایک سینیئر سکیورٹی اہلکار کے مطابق چینی شہریوں کی حفاظت کے لیے عارضی بندوبست کے طور پر 400 سے 500 فوجیوں کو بھرتی کیا گیا ہے۔ غیر ملکی ماہرین اور ورکرز کی حفاظت گوادر میں تو نسبتا آسان ہے مگر تما تر اکنامک کوریڈرو کے حوالے سے یہ بات اتنی آسان نہیں ہے۔مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا امکان
-
بحیرہ احمر میں جبوتی کے ساحل کے قریب 77 افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی 23 افراد ہلاک جبکہ21 لاپتہ ہیں.اقوام متحدہ
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن کا تذکرہ سامنے نہیں آسکا
-
نواز شریف نے قمر باجوہ کو مدت ملازمت میں دوسری توسیع کی یقین دہانی کرائی تھی
-
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں کہا جا سکتا کہ بہتری آچکی ہے.معاشی ماہرین
-
صدر زرداری سے ائیر ایشیا ایوی ایشن گروپ کی ملاقات
-
عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
-
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
-
ایرانی صدر کا دورہ کراچی، (کل) صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
-
کم سے کم اجرت 32000 ہے ، عمل نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، وزیرخزانہ
-
مجھے مسلم لیگ ن سے کیوں نکالا گیا؟ اس کی وجہ شہباز شریف پسند نہیں کرتے تھے
-
اٹک ریفائنری بند ہونے کے دہانے پر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.