دہشت گردی کیخلاف آپریشن سیاست سے پاک اور متنازع نہیں ہوناچاہیے، دہشتگردی اورانتہاپسندی کیخلاف مضبوط موقف رکھنے والی سیاسی جماعتوں کوانتقامی کارروائیوں پرتحفظات ہیں،نیشنل ایکشن پلان کے بیشترحصوں پر اب تک عمل نہیں ہوا ،حکومت مخالفین کوسیاسی انتقام کانشانہ بنارہی ہے، نیشنل ایکشن پلان کے تحت پنجاب میں کارروائیاں ہونی چاہیے،بلوچستان میں سیاسی مفاہمت کی ضرورت ہے، انسداددہشت گردی قوانین کی آڑمیں سیاسی مقدمات کے نتائج خطرناک ہونگے

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا امریکی تھنک ٹینک سے خطاب

منگل 9 فروری 2016 11:29

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 فروری۔2016ء ) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دہشت گردی کیخلاف آپریشن سیاست سے پاک اور متنازع نہیں ہوناچاہیے، دہشتگردی اورانتہاپسندی کیخلاف مضبوط موقف رکھنے والی سیاسی جماعتوں کوانتقامی کارروائیوں پرتحفظات ہیں،نیشنل ایکشن پلان کے بیشترحصوں پر اب تک عمل نہیں ہوا ۔

واشنگٹن میں یونائیٹڈ انسٹی ٹیوٹ آف پیس تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی رہنماؤں کیخلاف مقدمات قائم کرناغلط اورخطرناک ہے۔اس سے موجودہ حکومت کی قانونی حیثیت مجروح ہورہی ہے۔

(جاری ہے)

حکومت مخالفین کوسیاسی انتقام کانشانہ بنارہی ہے ،نیشنل ایکشن پلان پرتمام جماعتوں کااتفاق ہے تاہم نیشنل ایکشن پلان کے بیشترحصوں پر اب تک عمل نہیں ہواہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت پنجاب میں بھی کارروائیاں ہونی چاہیے۔ بلاول کاکہنا تھا کہ ملک کے سب سے بڑے صوبے بلوچستان میں سیاسی مفاہمت کی ضرورت ہے۔کراچی آپریشن ہم نے شروع کیاجس سے جرائم کی کمی ہوئی اور اسی آپریشن کے نتیجے میں لیاری سے گینگ وارکاخاتمہ ممکن ہوا اور امن قائم ہوا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ انسداددہشت گردی قوانین کی آڑمیں سیاسی مقدمات کینتائج خطرناک ہونگے۔