سیاچن کے محاذ پر برفانی تودے کے نیچے دب جانے والے ایک فوجی جوان کو6دن بعد زندہ نکال لیا گیا-بھارتی فوج

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 9 فروری 2016 11:03

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 09 فروری۔2015ء) بھارتی فوج کا کہنا ہے کہ چھ دن قبل سیاچن کے محاذ پر برفانی تودے کے نیچے دب جانے والے ایک فوجی جوان کو زندہ نکال لیا گیا ہے۔فوج کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ لانس نائیک ہنامن تھاپا چھ ہزار میٹر کی بلندی پر تقریباً آٹھ میٹر برف کے نیچے اپنے نو ساتھیوں سمیت دفن ہوگئے تھے۔

ان کے باقی سب ساتھی اس حادثے میں ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ فوج کا کہنا ہے کہ ہنامن کی حالت بھی تشویشناک ہے۔بیان میں امید ظاہر کی گئی ہے کہ جیسے معجزانہ طور پر ہنامن اس حالت میں بھی زندہ رہے، وہ صحت یاب بھی ہو جائیں گے۔فوج کا کہنا ہے کہ ’ہم امید کرتے ہیں کہ یہ معجزہ جاری رہے۔ ہمارے ساتھ دعا کریں۔برفانی تودے گذشتہ بدھ کی صبح سیاچن گلیشیئر کے شمالی علاقے میں واقع ایک بھارتی فوجی چوکی پرگرے تھے۔

(جاری ہے)

اس حادثے کے بعد امدادی کارروائیاں شروع کی گئی تھیں لیکن تین دن قبل فوج نے کسی بھی جوان کے زندہ ہونے کی امید چھوڑ دی تھی۔سیاچن گلیشیئر کو دنیا کا بلند ترین محاذِ جنگ کہا جاتا ہے جہاں بھارت اور پاکستان کی افواج 1984 سے صف آرا ہیں۔ اس خطے کی خودمختاری پر دونوں ممالک کے درمیان تنازعات ہیں۔یہاں پر سردی میں درجہ حرارت منفی 60 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر جاتا ہے اور اس محاذ پر موسم کی سختی کی وجہ سے ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد لڑائی میں مرنے والوں سے کہیں زیاد ہے۔

متعلقہ عنوان :