ابوسیاف کی بیوہ کے خلاف ایک امریکی یرغمالی کی ہلاکت کی سازش میں ملوث ہونے کا الزام عائد

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 9 فروری 2016 11:03

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 09 فروری۔2015ء) امریکی حکام کا کہنا ہے کہ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے سابق سینیئر راہنما کی بیوہ کے خلاف ایک امریکی یرغمالی کی ہلاکت کی سازش میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔امریکی شہری کیلا میولر کو اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ حلب میں اپنی ذمہ داریاں نبھا رہی تھیں جبکہ گذشتہ سال شام میں ان کی موت ہو گئی۔

دولت اسلامیہ کے سابق سینیئر رہنما ابوسیاف کی بیوہ 25 سالہ نسرین اسد ابراہیم بہار کو امّ سیاف کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور وہ اس وقت عراق میں زیرحراست ہیں۔استغاثہ کا کہنا ہے کہ ام سیاف نے میولر کو قید میں رکھا تھا اور دولت اسلامیہ کے سربراہ ابو بکر البغدادی کو بار بار ان کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کی اجازت دی تھی۔

(جاری ہے)

ام سیاف کے خاوند، ابو سیاف کو ایک حلف نامے میں دولت اسلامیہ کے تیل اور گیس کا وزیر بتایا گیا ہے جو کہ براہ راست بغدادی کو جوابدہ تھے۔

وہ گذشتہ سال مئی میں شام میں ایک عمارت پر امریکی فوج کے خصوصی دستوں کے حملے دوران ہلاک ہوگئے تھے۔ان کی بیوہ کو استغاثہ کی کارروائی کے لیے عراقی حکام کے حوالے کر دیا گیا تھا۔امریکی محکمہ انصاف سے جاری کردہ بیان میں کہاگیا ہے کہ وہ اس قانونی کارروائی کی حمایت کرتے ہیں لیکن وہ ’کیلا کے لیے انصاف کے حصول کا کام کرتے رہیں گے۔امریکی انٹیلی جنس ادارے ایف بی آئی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ان چارج پال ایبٹ کا کہنا ہے کہ ہم ہمیشہ امریکی شہریوں کے اغوا اور قتل میں ملوث افراد کی شناخت، تلاش اور ان کی گرفتاری کے لیے سرگرم رہیں گے۔میولر ایک امدادی کارکن کی حیثیت سے شام گئی تھیں جب 2013 میں انھیں اغوا کر لیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :