پاکستان ریلوے کو اپ گریڈ کر رہے ہیں، مسافر ٹرینوں کے ساتھ ساتھ مال گاڑیوں کی تعداد بھی اضافہ کیا جا رہا ہے، سرکلر ریلوے سندھ گورنمنٹ کی عدم دلچسپی کے باعث التواء کا شکار ہے،

پاکستان ریلوے کے ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ کراچی نثار میمن کی ”اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔08 فروری۔2016ء“ سے گفتگو

پیر 8 فروری 2016 22:53

کراچی ۔ 8 فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔08 فروری۔2016ء) پاکستان ریلوے کے ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ کراچی نثار میمن نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے کو اپ گریڈ کر رہے ہیں، مسافر ٹرینوں کے ساتھ ساتھ مال گاڑیوں کی تعداد بھی اضافہ کیا جا رہا ہے، سرکلر ریلوے سندھ گورنمنٹ کی عدم دلچسپی کے باعث التواء کا شکار ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے پیر کو بزنس ٹرین کے افتتاح کے بعد ”اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔

08 فروری۔2016ء“ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈپٹی ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ محمد علی چاچڑ، ڈپٹی ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ حسیب بھرگڑی، ڈویژنل کمرشل آفیسرکراچی ناصر نذیر، ڈی پی او کریم میمن اور دیگر بھی موجود تھے۔ ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ کراچی نثار میمن نے کہا ہے کہ کراچی سرکلر ریلوے صوبائی حکومت کی عدم دلچسپی کی وجہ سے التواء کا شکار ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہے کہ لاہور میں شہباز شریف نے لاہور اورنج لائن ٹرین منصوبے پر کام شروع کرا دیا ہے جبکہ کراچی سرکلر ریلوے 2009ء سے التواء کا شکار ہے اس میں صوبائی گورنمنٹ کام شروع نہیں کر رہی اس لئے کام نہیں ہو رہا ہے وفاقی سطح پر ہم تیار ہیں۔ نثارمیمن نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے کو اپ گریڈ کر رہے ہیں اس لئے مسافر ٹرینوں میں بہترین سہولتیں مہیا کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ بزنس ٹرین میں اے سی کوچز میں ایل سی ڈی جبکہ پوری ٹرین میں انٹر ینٹ کی سہولت دی گئی اس کے ساتھ ساتھ صفائی ستھرائی کا نظام بہتر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بزنس ٹرین میں بزنس کلاس 4 ہزار، لوئر اے سی کلاس 2800 روپے جبکہ اکانومی کلاس کے کرائے 1400روپے رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ بزنس ٹرین حیدر آباد، نواب شاہ ، روہڑی، رحیم یار خان ، بہاولپور، ساہیوال اور لاہور اسٹیشن پر اسٹاپ کرے گی۔

نثار میمن نے کہا ہے کہ بزنس ٹرین 18گھنٹے میں کراچی سے لاہور پہنچائے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ ڈیرہ غازی خان کو جانے والی ٹرین خوشحال خان خٹک کو بھی اپ گریڈ کر رہے ہیں اس کے لئے کوٹری سے دادو تک 95کلومیٹر نیا ٹریک بنا رہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ ٹرین کی رفتار کو بڑھانے اور اے سی کلاس کی کوچز لگانے کے لئے مشاورت جاری ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ حیدر آباد جانے والے مسافروں کے لئے پاکستان ریلوے نے کرایوں میں کمی کر دی گئی ہے کراچی سے حیدرآباد بزنس کلاس 265جبکہ اکانومی 230 روپے کرایہ ہو گا۔

انہوں نے کہا ہے کہ دسمبر 2016 ء تک 55 نئے انجن آنے شروع ہو جائیں جنہں مال بردار گاڑوں میں استعمال کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا ہے کہ کراچی سے ماہانہ 350سے زائدمال بردار ٹرینیں اس مقصد کے لئے چلائی جا رہی ہیں اور اس سے ماہانہ 800 ملین ریونیو جمع کیا جا رہا ہے پاکستان ریلوے کی بحالی اور اسے منافع بخش ادارہ بنانے میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا بڑا کردار ہے۔

انہوں نے دن رات محنت کر کے مسافر ٹرینوں کی آمد و رفت کو بروقت بنایا جس کی وجہ سے مسافروں نے دوبارہ ریلوے کا سفر شروع کیا ہے اسی طرح پاکستان ریلوے کی مال بردار گاڑیوں کے کم کرائے ملک بھر میں تجارتی مال پہنچانے کا بہترین ذریعہ بن گئے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے مسافروں کو ریلوے سفر کی طرف متوجہ کرنے کیلئے ریلوے اسٹیشنوں کو اپ گریڈ کر رہا ہے پہلے مرحلے میں کراچی، لاہور اور راولپنڈی ریلوے اسٹیشن کو اپ گریڈ کیا جائے گا اور اس کی تزئین و آرائش کے ساتھ ساتھ مسافروں کی سہولت کیلئے ویٹنگ روم، ریسٹورنٹ، ڈائننگ روم، ریلوے اسٹیشن کے قریب شاپنگ مال کی تعمیر کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اس بات پر زیادہ توجہ دے رہی ہے کہ مسافر ٹرینوں کی آمد و رفت کو بروقت کیا جائے اور اس میں تاخیری حربے اپنانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔