کرپشن کے ناسورکاخاتمہ ناگزیرہے،ڈائریکٹراینٹی کرپشن ضیاء اللہ

پیر 8 فروری 2016 22:38

کوہاٹ۔08 فروری( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔08 فروری۔2016ء ) ڈائریکٹر اینٹی کرپشن خیبر پختونخوا ضیاء الله خان طورو نے کہا ہے کہ کرپشن اس معاشرے کیلئے ناسور بن چکا ہے اس ناسور کے خاتمے کیلئے ہمارا ادارہ اپنی جملہ صلاحیتیں بروئے کار لانے میں مصروف ہے‘ ریکارڈ کے مطابق 1970 سے لے کر 2014 جون تک محکمہ اینٹی کرپشن کی ریکوری 5 کروڑ 6 لاکھ تھی جولائی 2014 تا جنوری 2016 تک ڈیڑھ سال کے عرصہ میں ہماری ریکوری ایک ارب 56 کروڑ تک جا پہنچی اور افسر سے لے کر پٹواری تک 1126 افراد کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کر کے انہیں جیل یاترا کروائی‘ اس عرصہ کے دوران جنوبی اضلاع میں ہزاروں کنال اراضی کو ناجائز قابضین کے چنگل سے واگزار کرایا اور ملوث افراد کو جیل میں ڈالا‘ ہسپتالوں میں ادویات کی خریداری میں خردبرد کرنے والوں کے خلاف کارروائی کر کے 11 کروڑ روپے سے زائد کی ریکوری کی‘ اسی طرح صوبہ کے مختلف اضلاع کی بی ایچ یوز میں گھپلوں کی تحقیقات کر کے لاکھوں روپے سرکاری خزانے میں جمع کروائے‘ اور اگر ہماری رہنمائی میں تعاون کیا جاتا رہا اور حق و سچ کا ساتھ دینے کا شعور معاشرے میں بیدار ہوا تو وہ دن دور نہیں کہ ہم اس لعنت کا خاتمہ کرنے میں کامیاب ہوں گے‘ وہ کوھاٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے جس میں ڈپٹی کمشنر طاہر شاہ اور اے ڈی اینٹی کرپشن علی حسن کے علاوہ صدر بار ایسوسی ایشن عماد اعظم ایڈوکیٹ‘ نادر خان خٹک ایڈوکیٹ اور دیگر بھی موجود تھے ضیاء الله طورو نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہمارا معاشرہ اس حوالے سے اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ نہیں جبکہ ہم اس سسٹم کو بدلنے کا مصمم ادارہ رکھتے ہیں ہم کسی سیاسی جماعت یا شخصیت کے دباؤ میں نہیں بلکہ حقائق کے پیش کارروائی پر یقین رکھتے ہیں میں نے ہر ضلع میں قائم دفاتر کو تاکید کی ہے کہ وہ ہسپتالوں‘ سکولوں‘ پبلک ہیلتھ‘ ٹی ایم ایز کے علاوہ مختلف منصوبوں میں خردبرد کے خلاف بھی اٹھ کھڑے ہوں تاکہ عوام کو ریلیف ملے۔

متعلقہ عنوان :