ہائیکورٹ نے ابتدائی تفتیش سے قبل براہ راست اندراج مقدمہ کے نظام کیخلاف درخواست پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری

پیر 8 فروری 2016 18:50

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 فروری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے ابتدائی تفتیش سے قبل براہ راست اندراج مقدمہ کے نظام کے خلاف دائر درخواست پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوارالحق نے کیس کی سماعت کی ۔ درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ابتدائی تفتیش کی بجائے براہ رست مقدمات کے اندراج کا طریقہ کار آئین اور قوانین کی روح کے خلاف ہے۔

(جاری ہے)

براہ راست اندراج مقدمہ کے نظام کی موجودگی میں جھوٹے مقدمات کے اندراج میں خوفناک حد تک اضافہ ہوا ہے جس سے شریف شہریوں کو تھانے بلا کر ان کی تذلیل کی جاتی ہے جبکہ پولیس کی تفتیش بعد میں ہونے سے اکثریتی مقدمات میں ملزمان بے گناہ قرار پاتے ہیں۔ لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ بیرون ممالک کی طرح مقدمہ کے اندراج سے قبل تفتیش کے نظام کو رائج کرنے کے حوالے سے قوانین میں تبدیلی کے احکامات صادر کئے جائیں تاکہ بے گناہ شہریوں کو پولیس کے رحم و کرم پر نہ رہنے دیا جائے اور قانونی تقاضے بھی پورے کئے جا سکیں۔جس پر عدالت نے حکومت پنجاب اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔

متعلقہ عنوان :