فرسٹ ایڈیشنل سیشن جج سانگھڑ نے ایس ایچ او شہداد پور سمیت افسران کے خلاف جوڈیشل انکواری کا حکم دے دیا

پیر 8 فروری 2016 16:36

شہدادپور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 فروری۔2016ء) معروف سیاسی و سماجی رہنماء اور سابق امیدوار برائے صوبائی اسمبلی غلام رسول راجپوت کی درخواست پر فرسٹ ایڈیشنل سیشن جج سانگھڑ نے حکم نامہ نمبر 36/2016 ، اور حکم نامہ نمبر 56/2016 دو احکامات کے تحت ایس ایچ او شہدادپور طفیل احمد بھٹو ، پی ایس او سانگھڑ مدثر شاہ ، اے ایس آئی یاسر مغل ، پولیس کانسٹیبل خرم ، ہیڈ کانسٹیبل نواز چانڈیو سمیت تین نا معلوم پولیس اہلکاروں کے خلاف جوڈیشل انکوائری کرنے اور درخواست گذار غلام رسول راجپوت اور ان کے اہل خانہ کو تحفظ فراہم کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں ۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ شہدادپور میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف شہریوں کی جانب سے شٹر بند ہڑتال ،ریلی اور پر امن احتجاج کرنے والے شہریوں پر تشدد کے بعد250 ۔

(جاری ہے)

سے ذائد نامعلوم افراد پر جھوٹی ایف آئی آر درج کی گئی تھی اس کے بعد شہریوں کی بلا جواز گرفتاری کے دوران شمع ذری اسٹور کے مالک اور دل کے مریض 22 ۔سالہ نوجوان راشد راجپوت کی دوکان پر چڑھائی اور مالک سمیت گاہک خواتین پر بہیمانہ تشدد کرنے کے خلاف ان کے بڑے بھائی غلام رسول راجپوت نے سیشن جج سانگھڑ کی عدالت میں دو الگ الگ درخواستیں دائر کیں تھیں ۔

جس پر سیشن جج سانگھڑ نے دونوں درخواستیں فرسٹ ایڈیشنل سیشن جج سانگھڑ کو منتقل کی تھیں ۔ عدالتی آرڈر ملنے کے بعد سیاسی و سماجی رہنماء غلام رسول راجپوت نے صحافیوں کو بتایا کہ ہماری جدوجہد عام شہریوں کے تحفظ کے لئے ہے ۔ تاکہ عام شہری پولیس کے روایتی بلا جواز تشدد سے محفوظ رہ سکیں ۔

متعلقہ عنوان :