لاہور ہائیکورٹ نے ابتدائی تفتیش سے قبل براہ راست اندراج مقدمہ کے نظام کے خلاف دائر درخواست پر حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 8 فروری 2016 14:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔08 فروری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوارالحق نے مقامی شہری ذکاءالدین کی جانب سے دائر درخواست پر کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ابتدائی تفتیش کی بجائے براہ رست مقدمات کے اندراج کا طریقہ کار آئین اور قوانین کی روح کے خلاف ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ براہ راست اندراج مقدمہ کے نظام کی موجودگی میں جھوٹے مقدمات کے اندراج میں خوفناک حد تک اضافہ ہوا ہے جس سے شریف شہریوں کو تھانے بلا کر ان کی تذلیل کی جاتی ہے جبکہ پولیس کی تفتیش بعد میں ہونے سے اکثریتی مقدمات میں ملزمان بے گناہ قرار پاتے ہیں۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ بیرون ممالک کی طرح مقدمہ کے اندراج سے قبل تفتیش کے نظام کو رائج کرنے کے حوالے سے قوانین میں تبدیلی کے احکامات صادر کئے جائیں تاکہ بے گناہ شہریوں کو پولیس کے رحم و کرم پر نہ رہنے دیا جائے اور قانونی تقاضے بھی پورے کئے جا سکیں۔جس پر عدالت نے حکومت پنجاب اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔