پی آئی اے ملازمین پر لازمی سروس ایکٹ کے نفاذ کیخلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ

حکومت نے ایکٹ کا نفاذ کر کے غیر آئینی اقدام کیا ، آئین کے آرٹیکل 4،8اور 9کی خلاف ورزی کی گئی ، کالعدم قرار دیا جائے ‘درخواست گزار

پیر 8 فروری 2016 12:41

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 فروری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے پی آئی اے ملازمین پر لازمی سروس ایکٹ کے نفاذ کے خلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا ۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار کے وکیل اشتیاق چوہدری کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ حکومت نے پی آئی اے ملازمین پر لازمی سروس ایکٹ کا نفاذ کرکے غیر آئینی اقدام کیا ہے ۔

لازمی سروس ایکٹ کا نفاذ آئین کے آرٹیکل ،4،8،9کی خلاف ورزی ہے ، ملازمین کو احتجاج سے روکنا آئین کے منافی ہے ، لازمی سروس ایکٹ کا نفاذ اس وقت ہو سکتا ہے جب ریاست کی سالمیت کو خطرہ ہو ۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت ملازمین پر لازمی سروس ایکٹ کا نفاذ کالعدم قرار دے ۔ عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا ۔

متعلقہ عنوان :