چترال کے قصبے دروش میں سونامی شجر کاری مہم کاآغاز ، امسال26 لاکھ پودے لگائے جائیں گے

اتوار 7 فروری 2016 17:25

چترال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 فروری۔2016ء) خیبر پحتون خواہ میں سونامی شجر کاری مہم کے سلسلے میں چترال کے پہلے اور تاریحی قصبے دروش میں شجر کاری مہم کا آغاز کردیا گیا ۔اس موقع پر محکمہ جنگلات کے دروش ریسٹ ہاؤس میں ایک تقریب بھی منعقد ہوئی جس میں چترال سے صوبائی اسمبلی کی خاتون رکن بی بی فوزیہ مہمان حصوصی تھی جبکہ تقریب کی صدارت ڈویژنل فارسٹ آفیسر سلیم مروت نے کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بی بی فوزیہ نے کہا کہ ہمارے ملک میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی نے ماحولیات پر بے اثرات ڈالے ہیں اور گزشتہ چند سالوں میں جنگلات کی کٹائی کی وجہ سے تباہ کن سیلاب آتے ہیں جو نہ صرف مالی نقصان کا باعث بنتا ہے بلکہ اس میں کئی قیمتی جانیں بھی ضائیع ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ صوبے بھر میں پانچ سال کے اندر ایک ارب پودے لگائیں جائیں گے جن میں صرف چترال میں 26 لاکھ پودے لگائیں جارہے ہیں۔

تاکہ جنگلات کی کمی پر قابو پایا جاسکے۔ڈی ایف او سلیم مروت نے کہا کہ ان پودوں کو کامیاب بنانے میں عوام کی بھی بھر پور تعاون کی ضرورت ہے اور عوام کی تعاون کے بغیر حکومت کا کوئی بھی منصوبہ کامیاب نہیں ہوتا۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ جنگلات کی بے دریغ کٹائی سے گریز کرنے کے ساتھ ساتھ ان پودوں کو بھی کامیاب بنائے کیونکہ ایک طرف پودے لگانا صدقہ جاریہ ہے تو دوسری طرف یہ پودے ہمیشہ ہمارے کام آتے ہیں ۔

تقریب سے علاقے کے عمائدین نے بھی خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ جن لوگوں کے گھر زلزلہ یا سیلاب میں تباہ ہوچکے ہیں ان کو پرمٹ دی جائے تاکہ وہ جنگل سے لکڑی کا ٹ کر اپنے گھروں کودوبارہ تعمیر کرسکے۔بعد میں رکن صوبائی اسمبلی بی بی فوزیہ نے پودا لگاکر اس مہم کا باقاعدہ آغاز کردیا۔ انہوں نے محتلف وادیوں سے آئے ہوئے لوگوں میں مفت پودے بھی تقسیم کئے۔

ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہوئے بی بی فوزیہ نے کہا کہ اس مہم کیلئے اربوں روپے کا بجٹ درکار ہے اور یہ مہم عوام کی تعاون سے کامیاب بنایا جائے گا۔ڈی ایف او سلیم خان مروت نے کہا کہ ان پودوں کو کامیاب بنانے کیلئے اس منصوبے میں چوکیدار، مالی اور پانی فراہم کرنا بھی شامل ہیں تاکہ یہ پودے ماضی کی طرح جل نہ جائے۔ مقامی لوگوں نے صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس نیک کا م کا آغاز کردیا کیونکہ ماضی میں انہوں نے تو جنگلات کی کٹائی دیکھی تھی مگر جنگلات کو بچانا یا پودے لگانا نہیں دیکھے تھے۔تقریب میں علاقے بھر سے کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :