پی آئی اے ملازمین پر فائرنگ کے معاملے میں رینجرز کی جانب سے مشکوک قرار دیا گیا شخص منظر عام پر آگیا
ہفتہ 6 فروری 2016 18:07
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 فروری۔2016ء) پی آئی اے ملازمین پر فائرنگ کے معاملے میں رینجرز کی جانب سے مشکوک قرار دیا گیا شخص منظر عام پر آگیا ہے۔
(جاری ہے)
کراچی میں پی آئی ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کمیتی کے چیئرمین سہیل بلوچ نے کہا کہ رینجرز کی فوٹیج میں دکھایا گیا شخص فائر ڈیپارٹمنٹ کا ملازم میر واثق علی ہے، جس نے آنسو گیس کی وجہ سے نقاب کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اس واقعے میں ملوث اصل کرداروں کو سامنے لایا جائے اسی لئے ہم نے میر واثق علی کو پیش کردیا ہے۔واضح رہے کہ 2 فروری کو کراچی میں پی آئی اے ملازمین کے احتجاج کے دوران فائرنگ سے 2 افراد زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد رینجرز کی جانب سے فوٹیج جاری کی گئی تھی جس میں نقاب لگائے ایک شخص کو مشکوک قرار دیا گیا تھا۔مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.