سول لائنز ایریا میں منان چوک کے قریب سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر خودکش حملے میں سات افراد جاں بحق ٗ متعدد زخمی

کالعدم تحریک طالبان نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی بزدلانہ کاروائیو ں سے دہشت گر دی کیخلاف ہمارے عزائم کو کمزور نہیں کر سکتے ٗ صدر ٗ وزیر اعظم وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی حملے کا نشانہ سکیورٹی فورسز کی گاڑیاں تھیں ابتدائی تحقیقات کے مطابق تقریباً بارہ کلو باروی مواد دھماکے میں استعمال کیا گیا ٗ امتیاز شاہ

ہفتہ 6 فروری 2016 18:00

کوئٹہ /اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔06 فروری۔2016ء) سول لائنز ایریا میں منان چوک کے قریب سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر خودکش حملے میں سات افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ٗزخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ٗ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی ٗ اردگرد کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے ٗکالعدم تحریک طالبان نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی جبکہ صدر مملکت ممنون حسین ٗ وزیر اعظم نواز شریف نے سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ بزدلانہ کاروائیو ں سے دہشت گر دی کیخلاف ہمارے عزائم کو کمزور نہیں کر سکتے ٗ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی ۔

ہفتہ کوئٹہ کے سول لائنز ایریا میں منان چوک کے قریب اس وقت زوردار دھماکہ ہوا جب سیکیورٹی فورسز کی گاڑی گزر رہی تھی۔

(جاری ہے)

دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اطراف کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور اس کی آواز دور دور تک سنی گئی ٗ امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو سول ہسپتال منتقل کردیا ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دھماکے سے 30 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سیکیورٹی فورسز کے اہلکار اور خواتین و بچے بھی شامل ہیں ٗکئی زخمیوں کی حالت 7 کی حالت تشویشناک ہے۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان انوار الحق کے مطابق دہشت گردی کا یہ واقعہ خودکش حملہ تھا، حملہ آورسائیکل پر سوار تھا اور خود کو سکیورٹی فورسزکی گاڑی سے ٹکرا دیا، دھماکے میں 10 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا ادھر کوئٹہ پولیس چیف سید امتیاز شاہ نے دھماکے میں سات افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے انہوں نے بتایا کہ تقریباً سولہ افراد حملے میں زخمی ہوئے ۔

انہوں نے کہاکہ بظاہر یہ خود کش حملہ لگتا ہے اور بم ایک سائیکل کے ساتھ نصب کیا گیا تھاہوسکتا خود کش بمبار خود سائیکل پر آیا ہو امتیاز شاہ نے کہاکہ حملے کا نشانہ سکیورٹی فورسز کی گاڑیاں تھیں ابتدائی تحقیقات کے مطابق تقریباً بارہ کلو باروی مواد دھماکے میں استعمال کیا گیا دوسری جانب بلوچستان کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس محبوب احسن نے کہا کہ فورسز نے دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی ہیں اور ایسے حملے ان ہی کارروائیوں کا رد عمل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ فورسز پاک چین اقتصادی راہ داری کو محفوظ بنا رہی ہیں لیکن انہیں خراب کرنے والی قوتیں بھی یہاں کام کر رہی ہیں۔آئی جی پولیس کے مطابق یہاں غیر ملکی ایجنسیاں بھی حالات خراب کرنے میں ملوث ہیں جبکہ کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان محمد خراسانی نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی ٗ صدر ممنون حسین ٗوزیر اعظم نواز شریف نے سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگر دں کو انکے عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

ایک بیان میں صدر نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دشمن اس طرح کی بزدلانہ کاروائیو ں سے دہشت گر دی کیخلاف ہمارے عزائم کو کمزور نہیں کر سکتے، پاکستان سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک آپریشن ضرب عضب جاری رہے گا اور حکومت دہشت گردی کی کسی بزدلانہ کارروائی سے کسی صورت مرعوب نہیں ہوگی۔ صدر مملکت نے المناک واقعہ میں دس افراد کی قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے صدمے اور دکھ کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ کوئٹہ میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں ہلاکتوں پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔وزیر اعظم نے کہا کہ دہشتگر دں کو انکے عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی قوم کی قربانیاں ضائع نہیں جائیں گی۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی نافذ کرنے والے اداروں پر پورا اعتماد ہے اور دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ ادھر چیئر مین سینٹ میاں رضا ربانی ٗ ڈپٹی چیئر مین مولانا عبد الغفور حیدری ٗ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق ٗ ڈپٹی سپیکر ٗ صدر آزاد کشمیر سردارمحمد یعقوب ٗ وزیر اعظم آزاد چوہدری عبد المجید ٗ وزرائے اعلیٰ پرویز خٹک ٗ میاں شہباز شریف ٗ نواب ثناء اﷲ زہری ٗ میاں شہباز شریف ٗ گور نرز محمد رفیق رجوانہ ٗ ڈاکٹر عشرت العباد ٗ محمد خان اچکزئی ٗ سردار مہتاب خان عباسی ٗ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن ٗ وفاقی وزراء چوہدری نثار علی خان ٗ پرویز رشید ٗ شاہد خاقان عباسی ٗرانا تنویر حسین ٗ زاہد حامد ٗ عبد القادر بلوچ ٗ سعد رفیق ٗ خواجہ محمد آصف ٗ انجینئر خرم دستگیر خان ٗ اکرم خان درانی ٗ وزرائے مملکت سائرہ افضل تارڑ ٗ عابد شیر علی ٗ انجینئر بلیغ الرحمن ٗ شیخ آفتاب محمد ٗ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری ٗ شریک چیئر مین آصف علی زر داری ٗ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ ٗایم کیو ایم کے فاروق ستار ٗ حیدر عباس ر ضوی ٗ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ٗ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق ٗ رہنما لیاقت بلوچ ٗ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اسفند یار ولی ٗ میاں افتخار حسین ٗ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد ٗ عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری ٗ تحریک نفاذ جعفریہ ساجد نقوی ٗ اہلسنت و الجماعت کے سربراہ مولانا احمد لدھیانوی سمیت متعدد سیاسی ومذہبی رہنماؤں نے حملے کی مذمت کی ۔