رشوت ستانی میں ملوث چین کے دو انتہائی مطلوب مفروروں کی ملک بدری

ملزمان پر 4.56ملین امریکی ڈالر کی سرکاری رقوم خورد برد کرنے کا الزام ہے

ہفتہ 6 فروری 2016 16:38

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 فروری۔2016ء) چین کے ادارہ انسداد رشوت ستانی نے ہفتے کو اعلان کیا کہ 29.96ملین یوژان(4.56ملین امریکی ڈالر) کی سرکاری رقوم مشترکہ طورپر خورد برد کرنے کے شبہ میں ڈیڑھ سال قبل بیرون ملک فرار ہونے والے چین کے انتہائی مطلوب مفروروں میں سے 2کو ملک بدر کردیا گیا ہے ، فو یاؤ بو اور ژانگ جنگ ژاؤ جو کہ اپریل میں جاری کی جانے وا لی چین کے 100انتہائی مطلوب مفروروں کی سرکاری فہرست میں شامل تھے کو جزائر غرب الہند کی ریاست سینٹ ون سینٹ اور گرینائیڈین سے ملک بدرکیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

یہ بات ڈسپلن انسپیکشن کے مرکزی کمیشن( سی سی ڈی آئی ) نے بتائی ہے ۔ 50سالہ فو شمال مشرقی چین کے صوبہ لائیو ننگ کے بینزی شہرمیں لیبر اینڈ سوشل سیکیورٹی ڈی ٹیچمنٹ میں کیش شیئرنگ کا انچارج ملازم تھا جبکہ 44سالہ ژانگ اسی ڈی ٹیچ منٹ میں کیشئر تھا ، ستمبر 2014سے فو اور ژانگ تھائی لینڈ ، ملیشیا ، سنگا پور ، گری ناڈا ، سینٹ ون سینٹ اور گرینائیڈین میں روپوش تھے ،گریناڈاور سینٹ ون سینٹ و گرینائیڈین میں چینی پولیس اور ان کے ہم منصبوں کے درمیان 51روز مشترکہ کارروائی کے بعد ان دونوں کو سینٹ ون سینٹ و گرینائیڈین کے دارالخلافہ کے نواح میں ایک پہاڑی علاقے سے گرفتار کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :