جماعت اسلامی پی آئی اے کی نجکاری کے ایشو پر لاشوں کی سیات نہیں کرنا چاہتی، وزیراعظم افہام و تفہیم سے معاملہ حل کرنے کیلئے فوری اقدامات اٹھائیں، تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی بنا کر معاملہ اس میں حل کیا جائے ، جن لوگوں نے ارب روپے کا نقصان پہنچایا ان کے خلاف کارروائی کی جائے، مارچ میں کرپشن کے خاتمے کیلئے تحریک چلائیں گے،نجکاری کوئی حادثاتی کام نہیں ،ن)لیگ کی حکومت کا معاشی فلسفہ بن چکا ہے، قومی ایئر لائن ملک کی سفیر ہے کوئی عام ادارہ نہیں جسے خسارے کے نام پر فروخت کیلئے پیش کر دیا جائے، نجکاری مرض کا علاج نہیں، مریض سے جان چھڑانا ہے صرف پاکستان کی قومی ایئر لائن ہی نہیں بھارت، امارات سمیت دیگر متعدد ممالک کی ایئر لائنز بھی خسارے میں ہیں، یہ ممالک تو انہیں فروخت کرنے کا نہیں کہہ رہے

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 6 فروری 2016 16:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 فروری۔2016ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی پی آئی اے کی نجکاری کے ایشو پر لاشوں کی سیات نہیں کرنا چاہتی، وزیراعظم افہام و تفہیم سے معاملہ حل کرنے کیلئے فوری اقدامات اٹھائیں، تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی بنا کر معاملہ اس میں حل کیا جائے، ،سارے کا حل نکاری نہیں، جن لوگوں نے ارب روپے کا نقصان پہنچایا ان کے خلاف کارروائی کی جائے، مارچ میں کرپشن کے خاتمے کیلئے تحریک چلائیں گے۔

وہ ہفتہ کو یہاں سابق ایم این اے میاں اسلم کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ جماعت اسلامی کے سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم، نائب امیر پنجاب میاں اسلم اور ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات سلیم شمسی بھی ان کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

سراج الحق نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری اور اس حوالے سے ملازمین کی ہڑتال پوری قوم کیلئے باعث تشویش ہے، نجکاری کوئی حادثاتی کام نہیں بلکہ (ن)لیگ کی حکومت کا معاشی فلسفہ بن چکا ہے، قومی ایئر لائن ملک کی سفیر ہے کوئی عام ادارہ نہیں جسے خسارے کے نام پر فروخت کیلئے پیش کر دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ نجکاری مرض کا علاج نہیں، مریض سے جان چھڑانا ہے صرف پاکستان کی قومی ایئر لائن ہی نہیں بھارت، امارات سمیت دیگر متعدد ممالک کی ایئر لائنز بھی خسارے میں ہیں، یہ ممالک تو انہیں فروخت کرنے کا نہیں کہہ رہے۔ انہوں نے کہا کہ ایئر پورٹ پر ہڑتال کے تماشے کی وجہ سے کئی روز سے ملک کی بدنامی ہو رہی ہے، جس سے دشمن خوش ہو رہے ہیں، پوری دنیا میں پاکستان کا تماشہ بن گیا ہے، دو افراد پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف احتجاج میں جان سے چلے گئے، مگر عدالتی حکم کے باوجود حکومت نے ابھی تک ان کے ورثاء کی جانب سے دی گئی درخواست پر ایف آئی آر درج نہیں کی، حکومت اس اہم اور حساس معاملے میں محض ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے، حکومت ہٹ دھرمی ترک کر کے ہڑتالی ملازمین سے مذاکرات کیلئے خود پہل کرے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری جیسا بڑا اقدام پارلیمنٹ کو اعتماد میں لئے بغیر اٹھایا جس کی وجہ سے حالات مزید خراب ہوئے، حکومت کو چاہیے کہ اس طرح کے انتہائی اہمیت کے حامل معاملوں پر چاروں صوبوں اور پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے، حکومت ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرنے کی بجائے اس معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنالے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شکایات ہوتی رہتی ہیں مگر ایک سال کے دوران رینجرز کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مارچ میں کرپشن کے خلاف قومی تحریک کا آغاز کر رہے ہیں، 375 ارب ڈالر سے زائد رقم لوٹ مار کر کے ملک سے باہر منتقل کی گئی، ہماری مہم مالی کرپشن، انتخابی کرپشن اور اخلاقی کرپشن کے خلاف ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر پی آئی اے 300 ارب کے خسارے میں ہے تو حکمران اس کی نجکاری کی بجائے کرپشن کرنے والوں کو کیوں نہیں پکڑتی اور ان سے یہ رقم وصول کر کے پی آئی اے کی بحالی میں استعمال کیوں نہیں کرتی، احتساب چوروں کا ہونا چاہیے نہ کہ اداروں کو ختم کیا جانا چاہیے۔(