حکومت کا چھوٹے منصوبے پرائیویٹ سیکٹر کو دینے کا فیصلہ

ہفتہ 6 فروری 2016 14:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔06 فروری۔2016ء) حکومت نے چھوٹے منصوبے پرائیویٹ سیکٹر کو دینے کا فیصلہ کیا ہے ،100 سے 250 میگا واٹ قدرتی گیس اور تیل( ایل این جی ) جن کی ٹوٹل پیداوار ہزار میگا واٹ ہوگی یہ فیصلہ اقتصادی رابطہ کمیٹی میں کیا گیا تھا جو انتیس جنوری کو ہوئی تھی کمیٹی میں وزیر پانی و بجلی نے کہا تھا کہ حکومت ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے اقدامات کررہی ہے جس کے تحت سو سے دو سو پچاس میگا واٹ کے منصوبے کیلئے نجی سرمایہ کاروں کو دعوت دی گئی ہے جس کی کل پیداوار ہزار میگا واٹ ہوگی سرمایہ کار عالمی معیار کے مطابق منصوبوں میں حصہ لے سکیں گے ان پلانٹس کو موجودہ گرڈ سٹیشن کی پرانی جگہ پر قائم کیا جائے گا اور این ٹی ڈی سی اس کی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو سپلائی دے گی وزارت بجلی و پانی کے حکام کے مطابق ان منصوبوں کو پاور جنریشن پالیسی دو ہزار پندرہ کے مطابق تعمیر کیا جائے گا یہ پالیسی پرائیویٹ سیکٹر میں توانائی منصوبوں کیلئے ضامن کی حیثیت رکھتی ہے وزارت نے ای سی سی کو پی پی آئی بی اور سی پی پی اے کو اختیار دینے کی سفارش کی تھی تاکہ وہ توانائی کے معاہدوں میں حکومتی بات چیت کے دوران کوئی ترمیم کرسکیں انہوں نے کہا کہ پی پی آئی پی اور سی پی پی اے نے نیپرا کے ٹیرف کے مطابق ترامیم کو منظور کرنے کی ہدایت کی تھی ای سی سی نے وزارت کی یہ سفارش قبول کرلی تھی اور پرائیویٹ سیکٹر کو ہزار میگا واٹ کے ایل این جی توانائی منصوبوں کو قائم کرنے کی اجازت دے دی تھی

متعلقہ عنوان :