جماعت اسلامی کا آئندہ ماہ سے کرپشن کے خلاف تحریک شروع کرنے کا اعلان

چند چوروں کی وجہ سے پی آئی اے کی نجکاری کی حمایت نہیں کر سکتے، حکومت نے نجکاری کے معاملے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا، حکومت کا یہ کہنا کہ نجکاری نہیں شراکت داری کر رہے ہیں،”سامنے آتے بھی نہیں، صاف چھپتے بھی نہیں“ کہ مترادف ہے، چوروں کا احتساب ہونا چاہیے نہ کہ پورے ادارے کو ختم کر دیا جائے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 6 فروری 2016 13:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 فروری۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے آئندہ ماہ سے کرپشن کے خلاف تحریک شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ چند چوروں کی وجہ سے پی آئی اے کی نجکاری کی حمایت نہیں کر سکتے، حکومت نے نجکاری کے معاملے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا، حکومت کا یہ کہنا کہ نجکاری نہیں شراکت داری کر رہے ہیں،”سامنے آتے بھی نہیں، صاف چھپتے بھی نہیں“ کہ مترادف ہے، چوروں کا احتساب ہونا چاہیے، نہ کہ پورے ادارے کو ختم کر دیا جائے۔

وہ ہفتہ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اگر یہ پالیسی اپنائی گئی کہ جو ادارہ نقصان پہنچا رہا ہے اس کو نیلام کر دیا جائے تو پی آئی اے کے بعد پھر اسٹیل مل، پھر واپڈا اور بعد میں پاکستان کو بھی نیلام کر دیا جائے گا، نجکاری کی بجائے مینجمنٹ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، کرپشن کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کہتی ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے پی آئی اے کو لوٹا اور آج اس حال کو پہنچایا ہے، حکومت سے پوچھتا چاہتا ہوں کہ اڑھائی سال گزر گئے، جن لوگوں نے پی آئی اے کو نقصان پہنچایا ان کا احتساب کیوں نہیں کیا گیا۔

سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لئے بغیر نجکاری کا فیصلہ کیا، جمہوری معاشرے میں حکمرانوں کی سوچ بادشاہوں والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی زمانے میں پاکستان اسٹیل مل کسی زمانے میں انتہائی منافع بخش ادارہ تھا، اب یہ حال ہے کہ 9ماہ سے اس کے ملازمین کو تنخواہیں نہیں مل رہیں، حکومت کو ہٹ دھرمی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چند چوروں کی وجہ سے پی آئی اے کی نجکاری کی حمایت نہیں کر سکتے، چوروں کا احتساب ہونا چاہیے نہ کہ پورے ادارے کو ختم کر دیا جائے۔