افغانستان اور مشرق وسطی میں طویل فوجی کاروائیوں سے امریکی ذرائع ابلاغ بھی اکتانے لگے‘ امریکہ کی فوج میں ہمت نہیں ہے کہ وہ روس یا چین کی فوج کا مقابلہ کر سکے کیونکہ وہ صرف مشرق وسطٰی کے باغیوں کے خلاف لڑنے کی عادی ہو چکی ہے ۔امریکی اخبار اپنی حکومت پر برس پڑا

Umer Jamshaid عمر جمشید ہفتہ 6 فروری 2016 12:04

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 06 فروری۔2015ء) افغانستان اور مشرق وسطی میں امریکی فوج کی طویل کاروائیوں سے امریکی ذرائع ابلاغ بھی اب اکتانے لگے ہیں امریکی اخبار یو ایس نیوز اینڈ ورلڈ رپورٹ اپنی حکومت پر برس پڑا ہے اور جریدے نے اپنے اداریے میں لکھا ہے کہ امریکہ کی فوج میں ہمت نہیں ہے کہ وہ روس یا چین کی فوج کا مقابلہ کر سکے کیونکہ وہ صرف مشرق وسطٰی کے باغیوں کے خلاف لڑنے کی عادی ہو چکی ہے ۔

(جاری ہے)

ان سالہا سال کے دوران جب امریکی فوج مشرق وسطٰی میں باغیوں کے خلاف بڑی بڑی کارروائیاں کرنے میں مصروف تھی مدمقابل ملکوں کی فوجیں ترقی کررہی تھیں۔امریکی فوج نے عراق اور افغانستان کی گردو غبار سے اٹی کثیف گلیوں میں جھڑپیں کرنے کو اپنا فریضہ جانا یوں ایک سہل جنگ کرنے کے عادی ہو گئی۔ ایسی لڑائی میں بارودی سرنگ مخالف گاڑیاں اور بغیر پائلٹ کے اڑنے والے آلات سے مدد لی جاتی ہے۔

اس کے برعکس روس نے ہائی ٹیک ٹینک اور جنگی طیارے بنانے میں سرمایہ لگایا ہے جو بیک وقت کئی میزائل داغ سکتے ہیں اور اسی طرح ایس-400 جیسے ہلاکت خیز جامع تیار کیے جو شام میں نصب کیے گئے ہیں جبکہ چین بھی اپنی فوج کو بہتر بنانے میں مصروف ہے اور چین ہی وہ ایک عامل ہوگا جو خطے کی ترقی کو یقینی بنائے گا۔