یوم یکجہتی کشمیر منانے کا مقصد بھارتی مظالم کے خلاف دنیا بھر میں آواز بلند کرنا ہے ،گلگت بلتستان کے غیور عوام خود کو مسئلہ کشمیر سے لا تعلق نہیں رکھ سکتے، مسئلہ کشمیر کی وجہ سے گلگت بلتستان کے عوام اور مقبوضہ کشمیر کے عوام متاثر رہے ہیں، آزاد کشمیر کے چند لیڈراپنے بیانات میں غیر ذمہ داری کا مظاہر ہ کررہے ہیں ہم ایسا نہیں کریں گے

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کا فاطمہ جناح ڈگری کالج گلگت میں منعقدہ تقریب سے خطاب

جمعہ 5 فروری 2016 22:29

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 فروری۔2016ء) وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ یوم یکجہتی کشمیر منانے کا مقصد68سالو ں سے بھارت کی جانب سے ریاست مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ قبضہ اور ایک لاکھ معصوم شہریوں کو شہید کرنادو لاکھ سے زائد خواتین کی عصمت دری اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بنیادی حقوق سے محروم رکھنے کے خلاف دنیا بھر میں آواز بلند کرنا اور اپنے مقبوضہ کشمیر کے معصوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے۔

5فروری یوم یکجہتی مقبوضہ کشمیر کا آغاز شہید بے نظیر بھٹو کے دور میں ہوا تھا جس کے بعد ہر حکومت میں اس دن کو باقاعدگی سے منایا جارہا ہے لیکن بد قسمتی کی بات ہے کہ گلگت بلتستان میں انکی جماعت کے کچھ لوگ اس دن کی مخالفت کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

گلگت بلتستان کے غیور عوام خود کو مسئلہ کشمیر سے لا تعلق نہیں رکھ سکتے کیونکہ مسئلہ کشمیر کی وجہ سے گلگت بلتستان کے عوام اور مقبوضہ کشمیر کے عوام متاثر رہے ہیں۔

آزاد کشمیر کے چند لیڈراپنے بیانات میں غیر ذمہ داری کا مظاہر ہ کررہے ہیں لیکن ہم اس طرح کی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کرئینگے۔ یوم یکجہتی مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے آج کا دن پورے گلگت بلتستان میں بھر پور انداز میں منایا جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ان خیالات کا اظہار 5فروری یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے فاطمہ جناح ڈگری کالج گلگت میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ نیشنل انٹرس کے خلاف کسی بھی مہم کی حوصلہ شکنی کرئینگے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ماڈل حکومت بنائینگے تاکہ ہماری آباؤ اجداد کی قربانیوں اور کوششوں سے ملنے والی آزادی کے ثمرات عوام تک پہنچے ہندوستان میں مذہبی آزادی نہ ہونے کی وجہ سے غریب مسلمان اپنے بچوں کو سرکاری سکول نہیں پڑھا تے ہیں کیونکہ انکے سرکاری سکولوں میں ہندو عقائد کا پرچار کیا جاتا ہے ہمیں اپنے رب کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ ہم آزاد فضاء میں سانس لے رہے ہیں ہمیں اس آزادی کی قدر کرنی چاہیے۔

مقبوضہ کشمیر سے یکجہتی کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے انجام دیں۔ گلگت بلتستان کی قوم ایک متحد قوم ہے ہم آج کے دن کے حوالے سے ہم یہ پیغام دنیا چاہیے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کی بھر پور مدد جاری رکھیں گے۔ ماضی میں ہندوستان پاکستان سے بات تک کرنے کیلئے آمادہ نہیں تھا لیکن آج ہندوستان کا وزیراعظم خود چل کر لاہور آیا ۔

ہمیں اپنے ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرنا ہوگا ۔ماضی کی حکومتوں نے معاشی استحکام پر توجہ نہیں دیا ۔ وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف کی قائدانہ صلاحیتوں کی وجہ سے ملک آج ترقی کی راہ پر گامز ن ہے دنیا بھر کی نظریں پاکستان کی جانب ہیں سی پیک کی وجہ سے پاکستان دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ ہندوستان سی پیک کی مخالفت کرتا تھا لیکن آج اس میں حصہ مانگ رہا ہے۔

بھارت کی برسر اقتدار پارٹی کو گلگت بلتستان کے نام تک کا علم نہیں تھا لیکن آج کے وزیر اعظم گلگت بلتستان کو متنازعہ کہہ رہے ہیں۔ آج بھارت افقانستان سے تجارت کیلئے پاکستان سے بھیک مانگ رہا ہے لیکن پاکستان نے اس کو مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط کیا ہے۔ ملک کی تعمیر و ترقی اور دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے سیاسی وعسکری قیادت ایک پیج پر ہیں ماضی میں اس ملک کے ساتھ بہت ظلم ہوا ہے کرپشن کی انتہا کی گئی مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے بعد قائد عوام اور وزیر اعظم پاکستا ن محمد نواز شریف کی قائدانہ صلاحیتوں کی وجہ سے آج ٹرانسپیرنسی قائم ہوئی ہے۔

اگر ہم اپنے ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرئینگے تو بھارت خود مسئلہ کشمیر حل کرنے کیلئے تیار ہوگا۔ حکومت کی مثبت پالیسوں کی وجہ سے انٹرنیشنل پیس انڈکس میں سرفہرست پر امن خطہ قرار پایا ہے جو ہم سب کیلئے باعث فخر ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام کو بہت جلد پورے سسٹم میں مثبت تبدیلی نظر آئیگی صوبے میں ای گوننس کا آغاز کیا جاچکا ہے اور بتدریج دو سالوں میں پورے حکومتی سسٹم کو ای گورننس کی طرف لے جائینگے۔

گلگت بلتستان کو ایک مثالی صوبہ بنانے کا عزم کیا ہے ماضی میں میرٹ کی پامالی کی گئی محکمہ تعلیم کا تماشہ بنایا گیا صوبے میں مسلم لیگ(ن) کی حکومت آنے کے بعد بہترین طرز حکمرانی یقینی بنانے کیلئے اقدامات کیے ہر ادارے میں میرٹ کی بالادستی کو یقینی بنایا گیا۔ احتساب کرنا حکومت کا کام نہیں بلکہ احتساب کرنے والے اداروں کا کام ہے ہم نے نیب کے دفتر کو قائم کرنے کا وعدہ کیا تھا جو آج کام کررہا ہے۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے اس موقع پر سیکریٹری تعلیم کی صلاحیتوں کا سراہتے ہوئے ادارے کی بہتری اور میرٹ کی بالادستی کیلئے کیے گیے اقدامات پر شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیااور ہدایت کی کہ فوری طور پر فاطمہ جناح ڈگری کالج میں فائن آرٹس کے کلاسز کا اجراء کیا جائے ۔ وزیراعلیٰ نے5فروری یوم یکجہتی مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے تقریری مقابلوں میں نمایاں پوزیشنز حاصل کرنے والوں میں50ہزار روپے کا اعلان کیااور حلقہ ارباب ذوق کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے حلقہ ارباب ذوق کیلئے50ہزار روپے کا اعلان کیا۔