وفاقی حکومت کا ملک بھر میں نظام صلوۃ قائم کرنے کیلئے صوبائی حکومتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری

اشتعال انگیز تقاریر کرنے ، مذہبی منافرت پھیلانے اور کفر کے فتوے لگانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف نئی قانون سازی کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے وفاقی وزیر مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف کا کراچی میں میٹ دی پریس سے خطاب

جمعہ 5 فروری 2016 20:57

وفاقی حکومت کا ملک بھر میں نظام صلوۃ قائم کرنے کیلئے صوبائی حکومتوں ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 فروری۔2016ء) وفاقی وزیر مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ ملک بھر میں نظام صلوۃ قائم کرنے کے لیے صوبائی حکومتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے، اگر ضرورت پڑی تو اس حوالے سے پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں سے قانون سازی کرائی جائے گی، اشتعال انگیز تقاریر کرنے ، مذہبی منافرت پھیلانے اور کفر کے فتوے لگانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف نئی قانون سازی کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے، پورے ملک میں یکساں نصاب تشکیل دینے کے حوالے سے بھی وفاق اور صوبائی حکومتیں مشاورت کر رہی ہیں ۔

مدارس کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے ۔ وفاقی حکومت کے ماڈل دینی مدرسہ بورڈ کے تحت 650 مدارس نے الحاق کرا لیا ہے ،جبکہ مزید 1500 مدارس جلد الحاق کرائیں گے ۔

(جاری ہے)

2016 کی حج پالیسی کا اعلان جلد کیا جائے گا،وہ جمعہ کو پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کررہے تھے، اس موقع پر کراچی پریس کلب کے نائب صدر سجاد عباسی اور سیکرٹری اے ایچ خانزادہ نے وفاقی وزیر کو خوش آمدید کہا، وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کے فیصلوں سے عوام کو فائدہ پہنچ رہا ہے ۔

پاکستان دو قومی نظریہ کی بنیا دپر وجود میں آیا ہے، وزیر اعظم نواز شریف کی کوشش ہے کہ ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے ۔ اسی لیے وزارت مذہبی امور اور وزارت بین المذاہب ہن آہنگی کو یکجا کر دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی سطح پر بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس منعقد ہو چکی ہے اور جلد اسلام آباد میں عالمی بین المذاہب کانفرنس منعقد کی جائے گی ۔

اس کانفرنس کا مقصد عالمی سطح پر تمام مذاہب کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنا اور امن کا فروغ ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ 2014-15 کی حج پالیسی کامیاب رہی ہے اور سرکاری سطح پر حج اخراجات 3 لاکھ روپے سے کم کرکے ڈھائی لاکھ روپے کر دیئے گئے ہیں اور تمام کیٹیگریز کو ختم کرکے ایک کیٹگری قائم کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے معاہدے کے بعد رواں سال کی حج پالیسی کا اعلان جلد کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت حاجیوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اسلام آباد سے نظام صلوۃ کا آغاز کر دیا گیا ہے اور تمام مسالک کے علماء کرام کی مشاورت سے ایک ہی وقت میں نماز ادا کرنے کے لیے سالانہ کلینڈر کا اجراء کیا گیا ہے اور مرحلہ وار صوبائی حکومتوں ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتوں کے ساتھ مل کر نماز صلوۃ قائم کیا جائے گا ۔

اس کے لیے صوبائی سطح پر کمیٹیاں قائم کی جائیں گی جبکہ کراچی کے لیے الگ کمیٹی ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اشتعال انگیز تقاریر ، مذہبی منافرت پھیلانے اور لاؤڈاسپیکر کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے اور کفر کا فتویٰ پر بھی ممانعت ہے ۔ اس پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن کا کام جاری ہے اور اس حوالے سے تمام مدارس بورڈ اور تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام کے ساتھ مل کر پالیسی مرتب کی گئی ہے اور جو تحفظات تھے ، ان کو دور کر دیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اسلام آباد میں قرآن کمپلیکس قائم کر رہی ہے ، جہاں قرآن پاک کی پرنٹنگ اور دیگر امور کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ قرآن پاک اور احادیث مبارکہ کے شہید اوراق کو تلف کرنے کے لیے بھی مربوط نظام وضع کیا جائے گا اور اس حوالے سے علمائے کرام کی مشاورت سے قانون سازی ہو گی، جبکہ عربی کی ترویج کے لیے بھی کام کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پرائمری سطح پر قرآن پاک کی ناظرہ تعلیم کو لازمی قرار دینے اور میٹرک تک قرآن پاک کو معنی کے ساتھ پڑھنے کو لازمی قرار دینے کے حوالے سے بھی قانون سازی کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ ایسا نصاب تشکیل دیا جائے ، جس میں عصری اور مذہبی تعلیم شامل ہو ۔ اس حوالے سے صوبائی حکومتوں سے مشاورت کے بعد قانون سازی کی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ جمعہ کی چھٹی کے معاملے پر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قرار داد کا جائزہ لے رہی ہے ۔ کمیٹی کی سفارشات سامنے آنے کے بعد کوئی فیصلہ ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ قومی ایکشن پلان پر مربوط انداز میں عمل درآمد ہو رہا ہے ۔ وفاقی حکومت کی کوشش کی ہے کہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہو ۔ اس حوالے سے ہمیں تمام مکاتب فکر اور مذاہب کا تعاون حاصل ہے،انہوں نے کہا کہ جمعہ کی چھٹی کے بارے میں سینٹ اور قومی اسمبلی کی اسٹیڈنگ کمیٹیوں کے پاس معاملہ زیر غور ہے اور اس پر جلد فیصلہ ہوجائے گا،ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں عید اور رمضان کا آغاز ایک ساتھ کرنے کے بارے میں مشاورت کی جارہی ہے اور جن لوگوں کو اختلاف ہوتا ہے حکومت ان سے بھی رابطہ کررہی ہے،تاکہ رمضان اور عید ایک ساتھ ہی ہو۔

متعلقہ عنوان :