پنجاب اسمبلی کا خصوصی اجلاس :کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے متفقہ قرار داد منظور

قرار داد صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے پیش کی کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے،اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق مسئلے کا حل نکالا جائے،عالمی برادری خطے میں قیام امن کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے اور مقبوضہ کشمیر میں خواتین ،بچوں اور بزرگوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو رکوائے ،قرار داد متن

جمعہ 5 فروری 2016 18:53

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔05 فروری۔2016ء) کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے سلسلے میں یوم کشمیر کے موقع پر صدبائی اسمبلی پنجاب کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا۔ صوبائی اسمبلی پنجاب کا اجلاس سپیکر رانا محمد اقبال کی زیرصدارت گذشتہ روز 11بجکر 10منٹ پر شروع ہوا۔جس میں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے متفقہ قرار داد پیش کی جس کو ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

قرار داد کے متین میں کہا گیا ہے ”صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان آج 5فروری 2016کو یوم کشمیر کے موقع پر اپنے کشمیری بھائیوں سے مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے اور انہیں اپنی اخلاقی اور سیاسی حمایت کا بھرپور یقین دلاتا ہے۔ قائداعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہہ رگ قرار دیا تھا۔ یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ کشمیریوں کا حق خوداردیت تسلیم کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی قرار داداروں کی روشنی میں فوری طور پر استصواب رائے کرایا جائے۔

(جاری ہے)

ان قرار دادوں میں کشمیریوں سے وعدہ کیا گیا تھا کہ انہیں رائے شماری کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جائے گا۔ یہ ایوان وفاقی حکومت کے توسط سے عالمی برادری سے اپیل کرتا ہے کہ خطے میں امن کے قیام کو یقینی بنانے کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ کشمیری عوام خصوصاً خواتین ، بچوں اور بزرگوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو فوری طور پر بند کرے اور وہاں سے اپنی افواج کو واپس بلائے اور فی الفور اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل کرتے ہوئے کشمیر میں رائے شماری کروائے اور یہ ایوان وفاقی حکومت سے بھی اپیل کرتا ہے کہ عالمی سطح پر کشمیریوں کی بھرپور سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کے سلسلے میں عملی کوششوں کو جاری رکھا جائے۔

“قرار داد کے من میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے کہا کہ آج کا دن ایک انتہائی خوش آئند دن ہے کہ ہم کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کا دن منارہے ہیں۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ ہمارے کشمیری بھائی پے در پے ظلم و جبر کی چکی میں پس رہے ہیں اور بھارتی حکومت نے ان کی زندگی کو اجیرن بنا رکھا ہے۔ سات فی صد آبادی اپاہج ولاغر ہوچکی ہے جبکہ مرنے والوں کی تعداد کا شمار نہیں کیا جاسکتا۔

وقت کے ساتھ ساتھ ایسا احساس ہورہا ہے کہ کشمیر کے معاملے کو ہماری حکومت ترجیحی بنیادوں پر نہیں لے رہی۔ جب تک کشمیریوں کو حق خوداراد یت نہیں مل جاتا ہمیں بھارت کے ساتھ تجارت و دوستی نہیں کرنی چاہیے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کرنا چاہیے۔ جماعت اسلامی کے ڈاکٹر وسیم اختر نے کہا کہ آج خوشی کا دن ہے کہ جو قرار داد آج پیش کی گئی وہ متفقہ قرار داد تھی اور متفقہ طور پر منظور بھی ہوگی۔

جب پاکستان بنا تھا تو قائداعظم نے کہا تھا کہ مسلمان اور ہندو دو الگ الگ قومیں ہیں۔ کشمیریوں کی 90فیصد آبادی پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتی ہے لہٰذا ہمیں اس میرٹ کی طرف جانا ہے اور اب عمایت ہوگیا ہے کہ بہترین نظام جمہوریت ہے۔ میاں محمد رفیق نے کہا کہ جو قومیں کمزور ہوتی ہیں وہ ہمیشہ طاقتور حکومتوں کے نیچے لگ جاتے ہیں لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ وہ اقوام متحدہ کی قرار داد پر عمل کروانے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے ۔

رکن اسمبلی فائزہ ملک نے کہا کہ جس طرح کے حالات سے ہم گذر رہے ہیں ہم سب کو مضبوط رہنا چاہیے اور حکومت کو ایک مضبوط خارجہ پالیسی اپنانی چاہیے۔ سعدیہ سہیل نے کہا کہ میں کشمیر کی بیٹی ہوں اسے لئے میں کہتی ہوں کہ امن کی آشنائیں اور دوستی اسوقت تک نہیں چلے گی جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ گلناز شہزادی کا کہنا تھا کہ آئینی سطح پر ملک حالت جنگ میں ہیںآ پریشن ضرب عضب جاری ہے جبکہ سکولز ابھی تک سیل ہیں کیونکہ وہ ایس او پیز کو فالو نہیں کرسکے۔ متفقہ قرار داد صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ ، ڈاکٹر سید وسیم اختر اور فائزہ ملک کی جانب سے پیش کی گئی۔ اس کے بعد سپیکر پنجاب رانا محمد اقبال نے پنجاب کا اجلا س پیر 8فروری 2بجے تک ملتوی کردیا