بعض بیرونی قوتیں اب بھی ذاتی مفادات کے حصول کیلئے طالبان کی حمایت کررہی ہیں،پاکستان کا طالبان کے معاملات میں اہم کردار ہے،پاکستان افغانستان میں چار فریقی امن مذاکرات کو کامیاب بنانے کیلئے طالبان پر اپنا اثرورسوخ استعمال کرسکتاہے،پاک فوج کی جانب سے ملک کے قبائلی علاقوں میں بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کئے جانے کے بعد جنگجوؤں کی بڑی تعداد فرار ہوکر افغانستان میں منتقل ہوگئی جہاں وہ افغان طالبان کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں

افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کی صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 5 فروری 2016 16:21

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 فروری۔2016ء) افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ بعض بیرونی قوتیں اب بھی ذاتی مفادات کے حصول کیلئے طالبان کی حمایت کررہی ہیں،پاکستان کا طالبان کے معاملات میں ایک اہم کردار ہے،پاکستان افغانستان میں چار فریقی امن مذاکرات کو کامیاب بنانے کیلئے طالبان پر اپنا اثرورسوخ استعمال کرسکتاہے،پاک فوج کی جانب سے ملک کے قبائلی علاقوں میں بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کئے جانے کے بعد جنگجوؤں کی بڑی تعداد فرار ہوکر افغانستان میں منتقل ہوگئی جہاں وہ افغان طالبان کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں،افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد دہشت گرد گروپوں کا ملک میں اقتدار پر قبضے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق عبداللہ عبداللہ نے صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا طالبان کے معاملات میں ایک اہم کردار ہے،پاکستان افغانستان میں چار فریقی امن مذاکرات کو کامیاب بنانے کیلئے طالبان پر اپنا اثرورسوخ استعمال کرسکتاہے،انہوں نے کہا کہ طالبان کو یقین تھا کہ2015میں افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد وہ اقتدار پر قبضہ کرلیں گے،تاہم وہ اپنے مشن میں ناکام رہے،افغان سیکیورٹی فورسز طالبان اوردیگر شدت پسند گروپوں سے نمٹنے پر پوری قوت رکھتی ہیں،طالبان ڈھروں میں آپس کی لڑائی کے دوران سینکڑوں جنگجو ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ بعض ڈھروں نے داعش میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔

(جاری ہے)

چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر حملے میں افغان سرزمین استعمال ہونے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ پاک فوج کی جانب سے ملک کے قبائلی علاقوں میں بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کئے جانے کے بعد جنگجوؤں کی بڑی تعداد فرار ہوکر افغانستان میں منتقل ہوگئی جہاں وہ افغان طالبان کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔