پاکستان سپر لیگ کی رنگا رنگ افتتاحی تقریب نے سماں باندھ دیا،کر س گیل اور ڈیرن براوو کا پنجابی گانوں پر رقص

جمعرات 4 فروری 2016 21:54

پاکستان سپر لیگ کی رنگا رنگ افتتاحی تقریب نے سماں باندھ دیا،کر س گیل ..

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 فروری۔2016ء) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل)کے پہلے ایڈیشن کی رنگا رنگ افتتاحی تقریب نے سماء باندھ دیا،سٹیڈیم پاکستانی جھنڈے کے رنگ میں رنگ گیا۔ تقریب میں یو اے ای کے حکمران شیخ مبارک النہیان،بے نظیر بھٹو شہید کی بیٹی بختاور بھٹو زرداری،آئی سی سی اور پی سی بی آفیشلز، آرمی پبلک سکول پشاور کے 146طلبہ اور پانچ اساتذہ سمیت ہزاروں کی تعداد میں تماشائیوں کی افتتاحی تقریب میں شرکت، لیگ میں شامل 5 ٹیمیں کے کپتانوں اور فرنچائز مالکان کو سٹیڈیم میں لیموزینز میں لایا گیا،تقریب میں پاکستانی گلوکار علی ظفر، شان پال نے اپنی آوازوں کا جادو جگایا جبکہ نیویارک کے معروف گرین گروپ اور پاکستانی فنکاروں کے موہ لینے والے رقص نے شائقین کو جھومنے پر مجبور کر دیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سٹیڈیم تماشائیوں سے کچھا کچھ بھرا ہوا تھا اور میدان سے باہر بھی ہزاروں افراد موجود تھے۔تقریب میں سٹیڈیم پاکستانی جھنڈے کے رنگ میں رنگ گیا۔ افتتاحی تقریب کا آغاز قومی ترانے سے کیا گیا اور آتش بازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا جس کو دیکھ کر حاضرین دم بخود رہ گئے،اس موقع پر تمام ٹیموں کے کھلاڑی اور آفیشل بھی موجود تھے۔تقریب کے مہمان خصوصی یو اے ای کے حکمران شیخ مبارک النہیان تھے جبکہ بے نظیر بھٹو شہید کی بیٹی بختاور بھٹو زرداری بھی موجود تھیں۔

آرمی پبلک سکول پشاور کے 145طلبہ اور پانچ اساتذہ بھی سٹیڈیم میں موجود تھے۔کئی ممالک کے کرکٹ بورڈز کے سربراہ بھی سٹیڈیم میں موجود تھے۔تماشائیوں میں سے متعدد نے پاکستانی پرچم والے لباس زیب تن کر رکھے تھے اور وہ پاکستان کے حق میں نعرے بازی کر رہے تھے۔اس موقع پر گلوکار علی ظفر اور شان پال نے اپنی آوازوں کا جادو جگایا جبکہ نیویارک کے معروف گرین گروپ نے بھی اپنی پرفارمنس دی۔

چیئرمین پی سی بی شہر یار خان نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ پاکستان سپر لیگ کے چیئر مین نجم سیٹھی نے افتتاحی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ آج خوشی کا دن ہے،ہزاروں کی تعداد میں پاکستانی شائقین کر کٹ ایک ساتھ خوشی منانے کیلئے جمع ہیں،انہوں نے کہا کہ پاکستانی پر امن قوم ہے ہم دنیا کو کھیل کر دکھائیں گے،انتھک محنت اور کو ششوں کے بعد یہ دن آیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ ایونٹ پاکستان میں ہونا چاہیے تھا،لیکن ابھی ممکن نہیں تھا،اگلے سال ایک یہ 2میچز پاکستان میں کرائیں گے اور تیسرا ایڈیشن بوریا بستر اٹھا کر واپس پاکستان آئیں گے۔