اقوامِ متحدہ کے پینل نے جولین اسانج کے حق میں فیصلہ دے دیا

وکی لیکس کے بانی نے غیرقانونی حراست پر درخواست دے رکھی تھی،برطانیہ کا فیصلے کے باوجود سویڈن کے حوالے کرنے کا اعلان

جمعرات 4 فروری 2016 20:25

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 فروری۔2016ء) اقوامِ متحدہ کے ایک پینل نے وکی لیکس کے بانی جولیئن اسانڑ کی جانب سے ’غیرقانونی حراست‘ کی درخواست پر ان کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے۔اسانڑ برطانیہ سے سویڈن ملک بدری سے بچنے کے لیے جون 2012 سے مغربی لندن کے علاقے نائٹس برج میں واقع ایکواڈور کے سفارتخانے میں پناہ گزین ہیں۔

جولیئن اسانڑ کو سویڈن میں دو خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام کا سامنا ہے۔ وہ اس الزام کی تردید کرتے ہیں اور 2012 سے سویڈش استغاثہ ان سے تفتیش کرنے میں ناکام رہا ہے۔انھوں نے 2014 میں ’بلاوجہ یا ذاتی عناد کی بنا پر حراست‘ کے معاملات کا جائزہ لینے والے اقوامِ متحدہ کے ورکنگ گروپ کو درخواست دی تھی کہ انھیں ’بلاوجہ حراست‘ کا سامنا ہے اور اگر وہ سفارتخانے سے نکلے تو انھیں لازمی گرفتار کیا جائیگا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو اس درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے پینل نے اسانڑ کے حق میں فیصلہ دیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوامِ متحدہ کا یہ پینل قانونی ماہرین پر مشتمل ہے جس نے اس معاملے میں برطانیہ اور سویڈن سے ثبوت جمع کیے۔یہ پینل ماضی میں بھی حراستوں کے قانونی یا غیرقانونی ہونے کے بارے میں رائے دے چکا ہے۔تاہم برطانوی یا سویڈش حکام اس کے رائے ماننے کے پابند نہیں اور برطانوی دفترِ خارجہ کا کہنا تھا کہ وہ اسانڑ کو سویڈن کے حوالے کرنے کا پابند ہے۔

جولیئن اسانڑ نے دوروز پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اگر اقوام متحدہ کا پینل یہ قرار دے کہ ان کی گرفتاری غیرقانونی نہیں تو وہ خود کو برطانوی پولیس کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہیں۔ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ اس صورت میں وہ قبول کر لیں گے کہ ’مزید اپیل کرنا بے معنی ثابت ہوگا۔

متعلقہ عنوان :