میئر اور چیئرمین کا انتخاب خفیہ بیلٹ کی بجائے اوپن ڈویژن سے ہو گا، خواتین کی مخصوص نشستوں پر انتخاب متناسب نمائندگی کی بنا ء پر ہوگا

ڈپٹی میئرز اور وائس چیئرمین کی تعداد میں بھی اضافہ ،دس لاکھ آبادی کی میونسپل کارپوریشن پر دو ڈپٹی میئر ہونگے،زائد ہونے پر چار ہوں گے ہر پانچ لاکھ کی اضافی آبادی کے لئے دو اضافی ڈپٹی میئر ہوں گے ،ٹیکنوکریٹ کیلئے تعلیمی قابلیت بی اے کر کے تجربہ تین سال کر دیا گیا

جمعرات 4 فروری 2016 20:17

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 فروری۔2016ء) پنجاب اسمبلی میں لوکل گورنمنٹ کے پاس کردہ دوترامیمی مسودات قوانین کے مطابق اب پنجاب میں بلدیاتی اداروں کے میئر اور چیئرمین کا انتخاب خفیہ بیلٹ کی بجائے اوپن ڈویژن سے ہو گا۔ خواتین کی مخصوص نشستوں پر انتخاب براہ راست کی بجائے متناسب نمائندگی کی بنا ء پر ہوگا ۔ ڈپٹی میئرز اور وائس چیئرمین کی تعداد میں بھی اضافہ کر دیا گیا ۔

مسودات قوانین کے مطابق میونسپل کارپوریشن جس کی آبادی دس لاکھ سے زائد ہو وہاں دو ڈپٹی میئرز ہوں گے اورماہ بعد ہر دس لاکھ کی اضافی آبادی کے لئے ایک اضافی ڈپٹی میئر ہو گا کی بجائے میونسپل کارپوریشن جس کی آبادی دس لاکھ تک ہو وہاں پر دو ڈپٹی میئر ہوں گے ۔ ایسی میونسپل کارپوریشن جس کی آبادی دس لاکھ سے زائد ہو وہاں چار ڈپٹی میئر ہوں گے اور مابعد ہر پانچ لاکھ آبادی کی اضافی آبادی کیلئے دو اضافی ڈپٹی میئر ہوں گے ۔

(جاری ہے)

مسودات قوانین کے مطابق کسان ، مزدور ، ٹیکنوکریٹ کی سیٹوں کی تعداد دو مزدور کی بجائیکم سے کم دو اور زیادہ سے زیادہ دس ہو گی۔ ٹیکنوکریٹ کے لئے تعلیمی قابلیت بی اے کر کے تجربہ تین سال کر دیا گیا۔ ایم اے تعلیم ہونے پر ٹیکنو کریٹ سیٹ پر تجربہ درکار نہیں ہو گا۔اگر مقامی حکومت میں خواتین، کسانوں ، ورکرز، یوتھ، ٹیکنو کریٹس یا غیر مسلم کی کوئی مخصوص نشست کسی رکن کی وفات ، استعفیٰ یا نا اہلی کی وجہ سے خالی ہو جائے تو ذیلی دفعہ( 1)کے تحت الیکشن کمیشن کے پاس جمع کرائی گئی امیدواران کی فہرست میں ترجیح کے اعتبار سے اگلے شخص کے ذریعے پر کی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :