بیت المقدس، فدائی حملوں میں ایک یہودی خاتون فوجی اہلکار ہلاک تین زخمی، 3حملہ آور شہید ہوگئے

جمعرات 4 فروری 2016 12:50

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 فروری۔2016ء) فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں باب العامود کے مقام پر گزشتہ روز فلسطینی شہریوں کی جانب سے کئے گئے تین فدائی حملوں میں ایک یہودی خاتون فوجی اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوگئیں جب صہیونی فوج کی جوابی کارروائی میں تینوں فلسطینی نوجوان بھی جام شہادت نوش کرگئے ہیں۔ شہید ہونے والے تینوں لڑکوں کا تعلق مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین کے قباطیا قصبے سے بتایا جاتا ہے۔

اسرائیلی پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیانات میں بتایا گیا ہے کہ باب العامود کیمقام پر تین فلسطینی لڑکوں نے فائرنگ اور چاقو سے خواتین فوجی اہلکاروں پر حملے کیے۔ جس کے نتیجے میں ایک خاتون رنگ روٹ ہلاک اور اس کی تین ساتھی زخمی ہوگئیں جن سے دو کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

صہیونی فوج کی جوابی فائرنگ میں تینوں حملہ آور بھی شہید ہوگئے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینیوں کے حملے میں 19 سالہ خاتون اہلکار ھدار کوھین ہلاک ہوگئی۔ اس کا تعلق تل ابیب کی ’اوریہودا‘ کالونی سے ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان فدائی حملے میں شہید ہونے والے تین فلسطینیوں کی شناخت بھی جاری کی گئی ہے۔ تینوں شہداء کا تعلق مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین کے قباطیہ قصبے سے ہے۔جن کی شناخت 21 سالہ احمد ناجح ابو الرب، 20 سالہ محمد احمد کمیل اور 22 سالہ احمد ناجح اسماعیل کے ناموں سے کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :