7 سالہ دور صدار ت میں امریکی صدر کا پہلی بار مسجد کا دورہ، مسلمان رہنماوٴں سے ملاقات ،انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے مدد کی درخواست

جمعرات 4 فروری 2016 12:50

میری لینڈ اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 فروری۔2016ء) امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ اسلام پر حملہ تمام مذاہب پر حملے کے مترادف ہے، امریکی معاشرے میں مسلمانوں کے خلاف سیاسی بیان بازی کی کوئی جگہ نہیں ہے، معاشرے کو محفوظ بنانے کیلئے مسلمان اہم کردارادا کررہے ہیں ،امریکی مسلمانوں نے ہی ہمیں محفوظ کر رکھا ہے۔۔امریکی ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹی مور میں واقع اسلامک سوسائٹی آف بالٹی مور کی مسجد کے دورے کے موقع پر مسلم کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف سیاسی بیان بازی کی امریکی معاشرے میں کوئی جگہ نہیں۔

باراک اوباما نے کہا کہ نائن الیون حملوں کے بعد اسلام کا غلط تصور پیش کیا گیا چند لوگوں کی وجہ سے تمام مسلمانوں کو الزام نہیں دیا جاسکتا، اسلام امن کا درس دیتا ہے اور مسلمانوں کیساتھ مل کر ہی انتہا پسندی اور دہشت گردی کو ختم کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قرآن ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے لیکن داعش ودیگرتنظیمیں اسلام کا غلط تصورپیش کررہی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں دہشت گردوں کے پروپیگنڈا میں نہیں آنا چاہئے۔انہوں نے اعتراف کیا کہ گزشتہ سال کیلیفورنیا میں دہشت گردی کے واقعے کے بعد امریکی مسلمانوں اور مساجد پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے اور مسلمان خود کو غیر محفوظ تصور کرنے لگے ہیں۔ امریکی صدر نے ریاست اوہائیو کی13 سالہ لڑکی کے خط کا بھی ذکر کیا جس میں اس نے کہا تھا کہ وہ موجودہ صورتحال سے خوفزدہ ہے۔

امریکی صدر نے کہا وہ لڑکی میری بیٹیوں کی طرح ہے اور اس کا خوف میں مبتلا ہونا میرے لئے تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے امریکہ کو متحد کرنے پر مسلمان کمیونٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان امریکی فیملی کا حصہ ہیں اور ہماری تکالیف اور مفادات مشترکہ ہیں جبکہ امریکا کی ترقی میں مسلمانوں کا اہم کردار ہے۔ قبل ازیں براک اوباما نے مسجد میں ملک بھر سے آنے والے امریکی مسلمان رہنماوٴں سے ملاقات بھی کی اور ان سے انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے مدد کی درخواست کی۔ واضح رہے صدر براک اوباما نے اپنے 7 سالہ دورصدارت کے دوران پہلی بار کسی امریکی مسجد کا دورہ کیا۔