وکی لیکس کے بانی جولیئن اسانج کی برطانوی پولیس کے حوالے ہونے پر مشروط رضامندی

اگر اقوام متحدہ کا پینل یہ قرار دے کہ ان کی گرفتاری غیرقانونی نہیں تو وہ خود کو برطانوی پولیس کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہیں، جولیئن اسانج

جمعرات 4 فروری 2016 11:54

وکی لیکس کے بانی جولیئن اسانج کی برطانوی پولیس کے حوالے ہونے پر مشروط ..

لند ن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔04 فروری۔2016ء) وکی لیکس کے بانی جولیئن اسانج نے کہا ہے کہ اگر اقوام متحدہ کا پینل یہ قرار دے کہ ان کی گرفتاری غیرقانونی نہیں تو وہ خود کو برطانوی پولیس کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہیں۔ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ اس صورت میں وہ قبول کر لیں گے کہ ’مزید اپیل کرنا بے معنی ثابت ہوگا۔

‘ اسانج جون سنہ 2012 سے مغربی لندن کے علاقے نائٹس برج میں واقع ایکواڈور کے سفارتخانے میں پناہ گزین ہیں۔انھوں نے برطانیہ سے سویڈن ملک بدری سے بچنے کے لیے وہاں پناہ لی تھی۔

(جاری ہے)

اسانج کو سویڈن میں دو خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام کا سامنا ہے۔ وہ اس الزام کی تردید کرتے ہیں اور 2012 سے سویڈش استغاثہ ان سے تفتیش کرنے میں ناکام رہا ہے۔

گذشتہ دسمبر میں ایکواڈور نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی تھی کہ سویڈن کے حکام اسانڑ سے پوچھ گچھ کر سکتے ہیں۔جولیئن اسانج کو یہ بھی خدشہ ہے کہ سویڈن ملک بدری کے بعد سویڈش حکام انھیں امریکہ بھیج دیں جہاں خفیہ امریکی دستاویزات شائع کرنے کی وجہ سے ان پر مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔برطانیہ کی جانب سے ایکواڈور پر الزام لگایا جا سکتا ہے کہ وہ اپنے سفارت خانے میں جولیئن اسانج کو پناہ دے کر انصاف کا راستہ روک رہا ہے۔