خیبرپختونخوا پولیس کا معیار بلند ہو رہا ہے ، 150 جاگوارز کی کارکردگی آرمی کے تربیت یافتہ نوجوانوں کے برابر ہے،پرویز خٹ

بدھ 3 فروری 2016 22:35

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔03 فروری۔2016ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہاہے کہ عوام کو بااختیار بنانے کیلئے اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی ناگزیر ہیجس کیلئے موثر ڈسٹرکٹ پبلک سیفٹی کمیشن کی تشکیل ضروری ہے تاکہ پولیس فعال انداز میں خدمات فراہم کرکے عوام کی توقعات پر پورا اتر سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں مجوزہ خیبرپختونخوا پولیس ایکٹ 2016 کے مسودہ کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے کیا پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بھی اس موقع پر موجود تھے جبکہ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ، صوبائی کابینہ کے اراکین، انسپکٹر جنرل پولیس، اراکین صوبائی اسمبلی، قانونی ماہرین اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے شرکاء کو مذکورہ ایکٹ کے مسودہ پر تفصیلی بریفینگ دی گئی اور صوبائی حکومت کی محکمہ پولیس کی اصلاحات پر ایک جامع رپورٹ پیش کی گئی اجلاس کے شرکاء نے مسودہ کی بعض دفعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا تاکہ اسے مزید مفید بنایا جا سکے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ خیبرپختونخوا پولیس حقیقی معنوں میں ایک تجربہ کار فورس اور دوسرے صوبوں کیلئے مثال بن چکی ہے اور لوگوں کو بہترین تحفظ فراہم کر رہی ہے انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا پولیس کا معیار بلند ہو رہا ہے جبکہ 150 جاگوارز کی کارکردگی آرمی کے تربیت یافتہ نوجوانوں کے برابر ہے انہوں نے مزید کہاکہ خیبرپختونخوا پولیس میں کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کی استعداد موجود ہے وزیراعلیٰ نے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوامی مشکلات کی صحیح نشاندہی کیلئے بیرونی احتساب کے نظام کو فروغ دے کر محکمہ پولیس کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنایا جا ئے ۔

انہوں نے کہاکہ دوسرے محکمہ جات کی طرح محکمہ پولیس میں بھی احتساب کا نظام ناگزیر ہے تا کہ پولیس کو کسی قسم کی زیادتی سے روکا جا سکے انہوں نے کہاکہ حکومت نے محکمہ پولیس میں ہر قسم کی مداخلت ختم کر دی ہے انہوں نے کہاکہ پولیس ایک آزاد ادارہ ہے اور اسے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ خیبرپختونخوا پولیس ایک ماڈل بن چکی ہے تاہم اسے مزید بہتر بنانے کی گنجائش اب بھی موجود ہے انہوں نے کہاکہ احتساب کا عمل ایک کثیر الجہتی نظام ہے جس سے کوئی بھی بچ نہیں سکتا انہوں نے کہاکہ صوبے میں امن و امان کا قیام صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے لہٰذا اس مقصد کے حصول کیلئے پولیس خود کو تیار رکھے اور اپنی کارکردگی میں مزید بہتری لائے انہوں نے کہاکہ احتساب کا نظام نہ صرف اختیارات کے ناجائز استعمال کی حوصلہ شکنی کرے گا بلکہ جرائم کے خاتمے میں بھی ممد و معاون ثابت ہو گا ۔

انہوں نے کہاکہ محکمہ پولیس میں خاطر خواہ اصلاحات لوگوں کا اعتماد بحال کرنے کیلئے واحد راستہ ہے جس کیلئے حکومت ایک جامع اور موثر قانون لارہی ہے

متعلقہ عنوان :