برطانیہ کی جگہ یورپی یونین میں ہے، اوباما کا کیمرون کو مشورہ

برطانیہ کا 28رکنی بلاک کا حصہ رہنے میں ہی بہترین فائدہ ہے،وائٹ ہاؤس

بدھ 3 فروری 2016 19:41

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 فروری۔2016ء) امریکی صدر براک اوباما نے برطانیہ اوریورپی_یونین کے درمیان تعلق پر ہونے والی گرما گرم بحث میں اپنا حصہ ڈالتے ہوئے برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈکیمرون کو بتایا ہے کہ ان کے ملک کو 28 رکنی بلاک کا حصہ رہنے میں ہی بہترین فائدہ ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی صدارتی دفتر وائٹ ہاؤس نے بتایا کہ صدر اوباما نے کیمرون کے ساتھ فون پر بات کی اور انہیں بتایا کہ امریکا مضبوط یورپی یونین میں مضبوط برطانیہ کی حمایت جاری رکھے گا۔

اوباما نے ایسے موقع پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے کہ جب جون 2016ء میں یورپی یونین کی رکنیت کے حوالے سے برطانوی ریفرینڈم سے قبل ڈیوڈ کیمرون اپنی جان بخشی کروانے کے لئے برسلز سے کچھ مراعات حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

واشنگٹن نے دنیا کے سب سے بڑے معاشی بلاک میں مرکزی کردار ادا کرنے والے ملک برطانیہ کی دیرپاء حمایت کی ہے اور اس نے خبردار کیا ہے کہ اگر برطانیہ اس بلاک کو چھوڑ دے گا تو یہ بلاک ٹوٹ سکتا ہے۔

ڈیوڈ کیمرون ذاتی طور پر یورپی یونین میں رکنیت کے حامی ہیں مگر انہوں نے اپنی جماعت "کنزرویٹو پارٹی" کے مختلف حلقوں کو منانے کی کوشش میں یورپی یونین کے کچھ قوانین میں تبدیلیوں کا مطالبہ کیا ہے۔یورپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے اس سے قبل برطانیہ کو راضی کرنے کے لئے اپنی تجاویز کو بیان کیا تھا جس کے نتیجے میں مذاکرات کی راہ کھل گئی۔