لاہور ہائیکورٹ بار کے جنرل ہاؤس کے اجلاس میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی

کشمیریوں کو ہندو بربریت ،غلامی سے آزادی کیلئے یو این او کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت دیا جائے‘قرار داد کا متن

بدھ 3 فروری 2016 19:15

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 فروری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل ہاؤس کے اجلاس میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ گزشتہ روز صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن پیر مسعود چشتی کی زیر صدارت اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کی قرارداد اور کشمیر ڈے کے حوالہ سے جنرل ہاؤس کا اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں بیرسٹر محمد احمد قیوم سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، سید اختر حسین شیرازی فنانس سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے علاوہ وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن پیر محمد مسعود چشتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مارچ 2015ء میں جنرل ہاؤس کے پہلے اجلاس میں معزز اراکین نے بار کے مفاد میں حکومت پاکستان / پنجاب سے رابطہ اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے خطاب کی اجازت دی تھی۔

(جاری ہے)

جس کے تحت سیاسی رہنماؤں کو بار میں خطاب کی دعوت دی گئی۔سابق وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل اعظم نذیر تارڑ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وکالت اور سیاست کو الگ کرنا نا انصافی ہے۔ ملک میں یکے بعد دیگرے مارشل لاء لگے تو بار ایسوسی ایشنز نے آواز اٹھائی اور سیاس جماعتوں نے ہمیشہ وکلاء کو اپنے ساتھ کھڑا کیا اور عدلیہ بحالی تحریک کے دوران وکلاء کے ساتھ بھر پور اظہار یکجہتی کیلئے سیاسی رہنما بار میں آئے اور خطاب کیا۔

پیر محمد مسعود چشتی نے اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کی قرارداد رائے شماری کیلئے پیش کی جسے متفقہ طور پر نا منظور کر دیا ۔ قرار داد کا متن میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے نہتے اور مظلوم عوام کے ساتھ وکلاء برادری کی طرف سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ ہندو بربریت اور وحشیانہ سلوک سے نجات اور غلامی سے آزادی کیلئے یو این او کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت دیا جائے۔

متعلقہ عنوان :