حکومت نے خود طالبان کا روپ دھار لیا ، عوام بے چارے کہاں جائیں، وزیراعظم کاخطاب سن کر دکھ ہوا ، ہم نے ان کے سیاسی گرو ضیاء الحق سے بھی جنگ کی ، ان سے بھی کریں گے ،افسوس کہ نواز شریف اتنی مصیبتیں جھیلنے کے بعد بھی سیاستدان نہیں بنے،پیپلز پارٹی کے دور میں (ن)لیگ نے نجکاری کے خلاف نامنظورکے نعرے لگوائے، وزیراعظم بتائیں ان کے فیصلے کب ٹھیک تھے ، پی آئی اے کے ملازمین صرف اپنا حق مانگ رہے ہیں ،حکومت مزدور اور کسانوں کو کمزور نہ سمجھے

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے با ہر پی آئی اے کے احتجاجی مظاہرین سے خطاب

بدھ 3 فروری 2016 17:49

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سیدخورشید شاہ نے پی آئی اے کی نجکاری کے معاملے پرحکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں سمجھتا تھا کہ ضیاء الحق مر گیالیکن کل اسے زندہ گھومتے دیکھا،حکومت نے خود طالبان کا روپ دھار لیا ہے عوام بے چاری کہاں جائے، وزیراعظم کی گزشتہ روز کی تقریر سن کر بہت افسوس اور دکھ ہوا ، ہم نے ان کے سیاسی گرو ضیاء الحق سے بھی جنگ کی اور ان سے بھی کریں گے افسوس کہ نواز شریف اتنی مصیبتیں جھیلنے کے بعد بھی سیاستدان نہیں بنے،پیپلز پارٹی کے دور میں کسی نے کہا کہ حکومت نجکاری کرنا چاہتی ہے تو (ن)لیگ نے نجکاری نامنظورکے نعرے لگوائے، میاں صاحب بتائیں کہ تب آپ صحیح تھے اور اب غلط یا تب غلط تھے اب صحیح ہیں، پی آئی اے کے ملازمین صرف یہ کہہ رہے ہیں کہ ہماری روزی، ہمارا حق نہ چھینو ،حکومت مزدور اور کسانوں کو کمزور نہ سمجھے۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کوبے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے باہر پی آئی اے کے احتجاجی مظاہرین سے خطاب کررہے تھے۔خورشید شاہ نے کہا کہ پارٹی ورکر ہوں، سیاست کرتا تھا اور کروں گا، پارٹی ورکر ملکی سالمیت کی ضمانت ہوتا ہے اور ہم سب کو فخر ہے کہ ہم سیاستدان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے ڈیڑھ سال پہلے کہا تھا کہ ہم بہت طاقتور بن گئے ہیں، آپ نے کہا کہ کہ اب ہم کسی سے ڈکٹیشن نہیں لیں گے لیکن اب یہ سب کیا ہو رہا ہے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ آپ کی پارٹی نے تو نجکاری کے خلاف احتجاج کیا تھا، پیپلز پارٹی 2012ء میں پی آئی اے کی نجکاری نہیں کرنا چاہتی تھی لیکن کسی نے کہہ دیا کہ حکومت پی آئی اے کی نجکاری کرنا چاہتی تو آپ نے نعرے لگائے کہ پی آئی اے کی نجکاری نامنظور، آپ کی پارٹی کے لیڈر پارلیمینٹ کے سامنے آئے تھے، اب بتائیں کہ آپ کل ٹھیک تھے یا آج ٹھیک ہیں؟ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ملازمین صرف یہ کہہ رہے ہیں کہ ان کی روزی اور ان کا حق مت چھینا جائے۔

انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا تھا کہ ضیاء الحق مر گیا لیکن کل اسے زندہ گھومتے ہوئے دیکھا، کل وزیراعظم کی تقریر سن کر بہت افسوس اور دکھ ہوا ہے، ہم نے ان کے سیاسی گرو ضیاء الحق سے بھی جنگ کی اور ان سے بھی کریں گے،افسوس کہ اتنی مصیبتیں جھیلنے کے بعد بھی نواز شریف سیاست نہیں بن سکے، میاں صاحب آپ ایک دن بھوکا رہ کر دکھائیں پھر آپ کو پتہ چلے، حکومت نے خود طالبان کا روپ دھار لیا ہے عوام بے چاری کہاں جائے، وزیراعظم نے ایک ماہ قبل پی آئی اے کی نجکاری نہ کرنے کا وعدہ کیا تھا۔