جنیوا امن مذاکرات میں شامی عوام کا مفاد اولین ترجیح ہونی چاہیے،بان کی مون

بدھ 3 فروری 2016 14:19

مسقط (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 فروری۔2016ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے جنیوا میں جاری شام کے امن مذاکرات میں شامل تمام پارٹیوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے مفادات کی بجائے شامی عوام کی بقاء کو ترجیح دیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق بان کی مون نے سلطنت عمان میں ڈیفنس کالج سے اپنے خطاب میں علاقائی حریف قوتوں ایران اور سعودی عرب سے مطالبہ کیا کہ وہ شام میں اپنے اپنے اتحادیوں کی پْشت پناہی کی بجائے کسی سمجھوتے تک پہنچنے کے لیے اپنی تمام تر کوششیں کریں۔

بان کی مون کا کہنا تھاکہ ہم سب بہت خوْش ہیں کہ آخر کار شامی امن مذاکرات شروع ہوئے ہیں۔ یہ بات چیت بہت پہلے ہی واجب تھی۔بان کی مون نے شام کے تنازعے میں شہریوں کے ساتھ ہونے والے مظالم اور اْن کی تشویشناک صورتحال کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہاکہ میں تمام مذاکراتی فریقوں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اپنے مفادات سے بالاتر ہو کر شامی عوام کے مسائل کے حل کے لیے صدق دل سے کوششیں کریں۔

(جاری ہے)

شام کے عوام، جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے مزید کہاکہ شام کی جنگ کا خاتمہ جلد از جلد نظر آنا چاہیے۔ محاصروں اور انسانی حقوق کی خوف ناک پامالی کے سلسلے کا خاتمہ جلد سے جلد نظر آنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :