آئی ایم ایف کی ایماء پر گیس کی قیمتوں میں اضافہ صنعتوں کو بحران میں مبتلا کر دے گا،پیاف

منگل 2 فروری 2016 21:19

لاہو ر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 فروری۔2016ء) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسو سی ایشنز فرنٹ(پیاف) نے حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے مطالبہ پر گیس کی قیمتوں میں 38 فیصدا ضافے کا فیصلہ انڈسٹری کے لیے تباہ کن قرار دیا ہے۔ گزشستہ روز ایک مشترکہ پریس ریلز جاری کرتے ہوئے چیئرمین پیاف عرفان اقبال شیخ سیئنر وائس چیئر مین تنویر احمد صوفی اور وائس چیئرمین خواجہ شاہ زیب اکرم نے گیس کی قیمتوں میں اضافہ پر حکومتی کی آئی ایم ایف کو یقین دہانی کی خبروں پر تشولش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صنعتی سیکٹر کو پہلے ہی موسم سرما میں گیس کی بندش سے مہنگے متبادل ذرائع استعمال کرنا پڑ رہے ہیں مزید براں انڈسٹری کو گیس ہمسایہ ممالک کے مقابلے میں انتہائی مہنگے داموں فروخت کی جاتی ہے ۔

(جاری ہے)

چیئرمین پیاف عرفان اقبال شیخ نے کہاصنعتی و کمرشل مقاصد کے لئے گیس کی قیمتوں میں اضافہ صنعتوں کی کمر توڑ کر رکھ دیگااور اس کا بالواسطہ اثر عوام پر پڑے گا کیونکہ انڈسٹریز کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہو جائے گاجبکہ انڈسٹری ا س کی متحمل نہیں ہوسکتی۔انھوں نے کہا کہ مہنگائی کا براہ راست اثرعام صارفین پڑتاہے۔پیاف کے سینئر وائس چیئرمین تنویر احمد صوفی نے کہا کہ پاکستان میں پیداوری لاگت اپنے ہمسایہ ممالک( انڈیا،تھائی لیند ،چین، بنگلہ دیش وغیرہ ) کے مقابلے میں پہلے ہی بہت زیادہ ہے۔

گیس کی قیمت میں مجوزہ اضافہ سے پاکستان مقابلے کی دوڑسے باہر ہو جائے گا۔ اور اپنے مقامی و بین الاقو امی آرڈرز بھی سے محرم ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ گیس پاکستان کے قدرتی وسائل سے حاصل ہوتی ہے اور اس کی قیمت میں اضافہ بلا جواز ہے۔ وائس چیئرمین خواجہ شاہ زیب اکرم نے کہا کہ صنعتیں بجلی گیس کی لوڈ شیڈنگ اور ٹیکسوں میں اضافہ سے پہلے ہی متاثر ہیں اسی لیے 2014-15 کیلئے جی ڈی بی کا ہدف حاصل نہیں کیا جاسکا ہے۔

اگر حکو مت موجودہ مالی سال کیلئے اقتصادی ترقی کی مطلوبہ شرح حاصل کرنا چاہتی ہے تو صنعتوں کو مسلسل سستی بجلی و گیس فراہم کی جائے تب ہی اقتصادی ترقی کے اہداف حاصل کیے جاسکتے ہیں ۔۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے آئی ایم ایف مزید قرضوں کے حصول کیلئے ان کی شرائط پر گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :