حکومت گنے کی قیمتوں میں اضافہ اور شوگر مل مالکان سے ادائیگیوں کوبروقت یقینی بنائے،گندم کی فی ایکڑ زائد پیداوار حاصل کرنے کیلئے جدیدٹیکنالوجی کواستعمال کیاجائے،کالاباغ ڈیم کی تعمیر سے65لاکھ ایکڑبنجر زمین کاشت کے قابل ہوجائے گی

امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصوداحمد

منگل 2 فروری 2016 21:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 فروری۔2016ء) امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کسانوں کے مسائل پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت کسانوں کونظر اندازکرنے کی بجائے ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے شعبہ سے وابستہ افراد کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرے۔گنے کے کاشت کارشوگرملزمالکان کے ہاتھوں استحصال کاشکارہورہے ہیں۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ گنے کے نرخوں میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ مالکان کوبھی پابند کیاجائے تاکہ وہ بروقت ادائیگیوں کویقینی بنائیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے جہاں پچاس سے ساٹھ فیصد آبادی کاذریعہ معاش براہ راست زراعت ہے اس لئے اس شعبہ پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

نامیاتی کھادوں کے استعمال سے فصلوں،سبزیوں اور پھلوں کی پیداوار کاحصول وقت کاعین تقاضا ہے کیونکہ کیمیائی کھادوں اور زہروں کے انسانی صحت پرمضراثرات مرتب ہورہے ہیں۔

محکمہ زراعت پنجاب کاشت کار بھائیوں کی درست رہنمائی کے لئے اپناکردار اداکرے۔پاکستان کی تقریباً تمام زمین زرخیزہے۔گندم کی فی ایکڑزائد پیداوار حاصل کرنے کے لئے جدیدٹیکنالوجی کااستعمال کیاجاناچاہئے۔کینیڈا،آسٹریلیا،جرمنی،چین،بھارت،امریکہ سمیت دنیا کے دیگر ممالک جدیدٹیکنالوجی کواستعمال کرکے فصلوں کی زائد پیداوار حاصل کررہے ہیں۔

میاں مقصود احمد نے اس حوالے سے مزیدکہاکہ جہاں ایک طرف کالاباغ ڈیم کی تعمیر سے 65لاکھ ایکڑ بنجر زمین قابل کاشت ہوجائے گی وہاں دوسری جانب توانائی بحران کابھی خاتمہ ممکن ہوگا۔اس لئے حکومت ہر سال اربوں روپے کاپانی سمندر کی نذرہونے سے بچانے کے لئے کالاباغ ڈیم سمیت دیگر چھوٹے بڑے ڈیمزتعمیر کرکے ان سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کیاجانا چاہئے۔بھارت آبی جارحیت کے ذریعے ہمارے حصے کاپانی بھی چوری کررہا ہے اور اپنے کاشتکاروں کوزیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرکے انٹرنیشنل مارکیٹ کوہمارے ہاتھوں سے چھیننے کے تسلسل کوجاری رکھے ہوئے ہے۔

متعلقہ عنوان :