شہر میں تجاوزات کے خاتمے کے لیے جلد بھرپور آپریشن شروع کیا جائے گا ،کمشنر کراچی

مٹیریل ڈمپنگ ٹیکس کی وصولی کا اختیار صرف ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کو حاصل ہے،سید آصف حیدر شاہ

منگل 2 فروری 2016 17:58

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 فروری۔2016ء) کمشنر کراچی سید آصف حیدر شاہ نے کہا ہے کہ کراچی شہر میں تجاوزات کے خاتمے کے لیے جلد بھرپور آپریشن شروع کیا جائے گا جسے موثر بنانے کے لیے تجاوزات دوبارہ نہ ہونے کو یقینی بنایاجائے گا،مٹیریل ڈمپنگ ٹیکس کی وصولی کا اختیار صرف ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کو حاصل ہے۔ منگل کے روز آباد ہاؤس کے دورے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہر میں ٹریفک کی روانی کو بہتربنانے کے لیے مزید انڈرپاسز اور اووہیڈ پل تعمیر کیے جائیں گے، حکومت سندھ نے فنڈنگ پر آمادگی ظاہر کی ہے ، انہوں نے بتایا کہ عالمی بینک کے صدر جلد پاکستان کا دورہ کریں گے ، ان کے دورے کے دوران کم لاگت مکانات کی تعمیر کے معاملے پر بات ہوگی، انہوں نے آباد کے ممبران کو عالمی بینک کے ساتھ بات چیت میں شریک ہونے اور کم لاگت مکانات کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کرنے کی تجویز پیش کی، کمشنر کراچی کا کہناتھا کہ شہر کی صفائی ، پانی کی فراہمی اور دیگر سوک سروسز کو بہتر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، انہوں نے ڈی سی کی سطح پر کمیٹیاں بنانے اور مقامی سطح کے مسائل کے حل کے لیے روابط کو بہتر بنانے پر زور دیا، شہر سے بھکاریوں کو ختم کرنے کے لیے انہوں نے سہ جہتی پالیسی کا اعلان کیا جس کے تحت پہلے مرحلے میں نوجوان بھکاریوں کو فنی تربیت کی فراہمی اور اس کے بعد ان کو روزگار فراہم کرنے کا منصوبہ بنایاجائے گا، دوسرے مرحلے میں مستحق افراد کی مدد اور آخر میں عادی افراد کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا جائے گا، کمشنر کراچی نے واضح کیا کہ میٹریل ڈمپنگ ٹیکس کی وصولی صر ف ڈی ایم سیز کی جانب سے ہی ہوگی اور اس معاملے میں کے ایم سی مداخلت نہیں کرے گی ، اس سلسلے میں کوئی بھی شکایت کمشنر کراچی کو کی جاسکتی ہے، انہوں نے تجاوزات کے خاتمے اور بلڈرز کے پروجیکٹس کے اطراف تجاوزات کے خاتمے کے لیے موثر آپریشن شروع کرنے کا بھی اعلان کیا، انہوں نے بلڈرز کو تجویز پیش کی کہ وہ اپنے منصوبوں کے اطراف میں سروس لین اور ملحقہ علاقوں کی تزیئن وآرائش کریں جس سے ان کے منصوبوں کی قیمت میں بھی اضافہ ہوگا اور شہر کی خوبصورتی بھی بڑھے گی، نہوں نے ضلعی سطح پر کوآرڈینیشن اور فوکل کمیٹی کے قیام اور ہر ماہ میٹنگ کی تجویز پیش کی تاکہ آباد کے تجاوزات اور ریونیو سمیت تمام مسائل بروقت حل کیے جاسکیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہناتھا کہ شہر میں روزانہ 12ہزار ٹن کچرا پیداہوتا ہے جبکہ صرف ساڑھے 4ہزار ٹن کچرا ٹھکانے لگانے کی استعداد موجود ہے ، انہوں نے بتایا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے قیام سے یہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔ قبل ازیں چیئرمین آباد محمد حنیف گوہر نے کمشنر کراچی کا آباد ہائس میں خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ کے ایم سی اور ڈی ایم سی کی جانب سے بلڈرز سے دہرا ٹیکس وصول کیا جارہاہے ، سابق کمشنر کی فیصلے کے مطابق یہ ٹیکس صرف ڈی ایم سی ہی کو وصول کرناچاہیے، ہمارے ممبرز ڈی ایم سی کو باقاعدگی سے ٹیکس اد کرتے ہیں لیکن کے ایم سے کے اہلکار جتھوں کی شکل میں آکر ہمارا سریا اور دیگر مٹریل اٹھا کر لے جاتے ہیں۔

انہوں نے بلڈرز کے مختلف منصوبوں کی زمینوں اور اطراف میں تجاوزات اور قبضوں کی نشاندہی کرتے ہوئے اپیل کہ یہ قبضے ختم کرائے جائیں تاکہ بلڈرز اپنے منصوبے شروع کرسکیں، ان کا کہناتھا کہ کنسٹرکشن کا شعبہ ملک میں سب سے زیادہ روزگار فراہم کرنے والا اور زیادہ ٹیکس ادا کرنے والا شعبہ ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ اس شعبے کے مسائل حل کرے تاکہ یہ شعبہ بھر پور طریقے سے ترقی کرسکے۔وائس چیئرمین رضوان آڈھیا نے کمشنر کراچی کو آباد ہاؤس میں خوش آمدید کہا۔چیئرمین سدرن ریجن آصف سم سم نے اپنی تقریر میں کہا کہ بلڈرز اپنے پروجیکٹس کے اطراف علاقے کی ترقی اور تزئین و آرائش کی ذمے داری اٹھانے کے لیے تیار ہیں۔

متعلقہ عنوان :