کراچی کو سرسبزو شاداب بنانے کے لئے کچرے کو بروقت ٹھکانے لگانا نہایت ضروری ہے ،گورنر سندھ

سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے فعال ہونے تک ڈی ایم سیز کو شہر کا کچرا اٹھانے کی ذمہ داری ادا کرتے رہنا چاہئے،ڈاکٹرعشرت العباد کا اجلاس سے خطاب

منگل 2 فروری 2016 17:46

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 فروری۔2016ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ کراچی کو صاف ستھرا اور سرسبزو شاداب بنانے کے لئے کچرے کو بروقت ٹھکانے لگانا نہایت ضروری ہے یہی وجہ ہے کہ اس ضمن میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ تشکیل دیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو گورنر ہاؤس میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو، وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب، پرنسپل سیکریٹری محمد حسین سید، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر روشن علی شیخ، کمشنر کراچی آصف حیدر شاہ، کراچی کے مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں، ایڈمنسٹریٹرز، محکمہ بلدیات، کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کے افسران بھی شریک تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے فعال ہونے تک ڈی ایم سیز کو شہر کا کچرا اٹھانے کی ذمہ داری ادا کرتے رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دستیاب افرادی قوت اور مشینری کے ذریعے شہر سے کچرا اٹھانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ وسائل کی کمی اپنی جگہ لیکن اگر کوشش کر کے مجموعی کچرے کا 80 فیصد بھی اٹھا لیا جائے تو شہر میں صفائی ستھرائی کی صورتحال میں نمایاں تبدیلی آسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچرے کو سڑکوں سے اٹھانا اور گھر گھر جاکر جمع کرنا دو الگ الگ کام ہیں جن کے لئے مختلف ترجیحات مقرر کی جانی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے تمام کچرے کو لینڈ فل سائٹس تک پہنچانا ضروری ہے کیونکہ سڑکوں پر جمع کچرے سے نہ صرف تعفن پھیل رہا ہے بلکہ اسے جلائے جانے سے شہر ی بھی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں ۔ گورنر سندھ نے 6 گاربیج ٹرانسفر اسٹیشنز کے قیام کے منصوبے کو بھی جلد از جلد مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ لینڈ فل سائٹس تک منتقلی سے قبل کچرے کو وہاں رکھا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ہر ڈی ایم سی اس بارے میں مصدقہ اعداد و شمار جمع کرے کہ ان کے متعلقہ علاقوں میں کتنا کچرا جمع ہوتا ہے اور کتنا اٹھایا جاتا ہے تاکہ باقی رہ جانے والے کچرے کے لئے فنڈز اور دیگر وسائل مختص کرنے کے لئے حکمت عملی طے کی جاسکے۔انہوں نے کہا کہ بورڈ کو اب تک عملی طور پر اپنا کام شروع کر دینا چاہئے تھا تاکہ اس کی تشکیل کا مقصد حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ خصوصاً شہر قائد میں صفائی ستھرائی کا کام سائنٹفک طریقہ سے شروع کیا جاسکے ۔

انہوں نے کہا کہ بورڈ کو فعال ہونے کی راہ میں حائل رکا وٹوں کو دور کیا جائے گا لیکن وہ اس صورت میں ممکن ہے کہ جب ان کے لئے مسلسل اور مربوط کوششیں جاری رکھی جائیں۔ گورنر سندھ نے مزید کہا کہ تمام بلدیاتی اداروں کے مابین قریبی رابطہ کے ذریعہ شہر میں صفائی ستھرائی کی صورتحال کو بہتر بنایا جاسکتا ہے ۔صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو نے گورنرسندھ کو بتایا کہ تمام ڈی ایم سیز کو اپنے متعلقہ علاقوں سے کچرا ترجیحی بنیادوں پر اٹھانے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے اور خصوصی مہم کے تحت اس ضمن میں اقدامات کئے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ کراچی کو صاف ستھرا اور سرسبزو شاداب بنانا ہم سب کی مشترکہ ذمے داری ہے۔

اس موقع پر بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر روشن علی شیخ نے گورنر سندھ کو بتایا کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق اس وقت کراچی میں 12000کچرا روزانہ پیدا ہوتا ہے جوکہ 2020 تک بڑھ کر 16000 ٹن روزانہ ہوجائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بورڈ کی جانب سے سالڈ ویسٹ کو ٹھکانے لگانے کے منصوبے میں 13 غیر ملکی کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے جس میں سے دو چین کی سرکاری شعبہ کی کمپنیاں ہیں۔ روشن شیخ نے مزید کہا کہ منصوبے کی تکمیل سے 300 سے 400 میگا واٹ تک بجلی بھی بنائی جاسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک اندازے کے مطابق جمع ہونے والے کچرے کا 27 فی صد ری سائیکل کیا جاتا ہے جس میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :