پی آئی اے ملازمین کا لازمی سروسز ایکٹ کے نفاذکے باوجود پروازیں بند کرنے کا اعلان

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 2 فروری 2016 10:59

کراچی( اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 02 فروری۔2015ء ) پی آئی اے کے ملازمین نے لازمی سروسز ایکٹ کے نفاذکے باوجود منگل کی صبح 7 بجے سے پی آئی اے کی پروازیں بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی نج کاری نہیں ہونے دیں گے۔پی آئی اے کے احتجاجی ملازمین نے ہیڈ آفس پر دھرنا دینے کا بھی اعلان کیا ہے جس پروزیر اطلاعات پرویز رشید کہتے ہیں جوہڑتال کرے گا اس کی نوکری ختم کردی جائے گی۔

مظاہرین صبح 10بجے جناح ٹرمینل پر دھرنا دے کر فلائٹ آپریشن مکمل بند کردیں گے۔ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین کیپٹن سہیل بلوچ کہتے ہیں حکومت کوشش کرکے دیکھ لے پی آئی اے کا کوئی طیارہ نہیں اْڑے گا۔دوسری جانب وزیراعظم نے پی آئی اے میں لازمی سروسز ایکٹ نافذ کردیا ہے۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں وزارت داخلہ کا نوٹی فکیشن ایوی ایشن ڈویژن کومل گیا ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا ہے طیارے ہرصورت اڑیں گے،پائلٹس اوردیگرمتبادل عملے کا انتظام کرلیا ہے۔

پی آئی اے کے ترجمان نے کہا ہے کہ موجودہ ہڑتال سے پی آئی اے کو 75 کروڑ کا نقصان ہوا، طیارے نہ اڑے تو ملازمین کو تنخواہیں ادا کرنا مشکل ہو جائے گا۔ایک بیان میں ترجمان نے کہا ملازمین اپنے اور ادارے کے مستقبل کا خیال کرتے ہوئے فلائٹ آپریشن بند کرنے سے گریز کریں۔حکومت کی جانب سے چھ ماہ کیلئے لازمی سروس ایکٹ 1952 نافذ کیا گیا ہے جس کے نفاذ سے پالپا ، ساسا ، ائر لیگ اورپیپلز لیگ سمیت تمام یونین تحلیل ہو گئیں ہیں۔

احتجاج کرنے والے ملازمین سے نمٹنے کے لیے لاہور اور کراچی ایئرپورٹ پر پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی ہے جبکہ کراچی ایئرپورٹ پر پولیس کے ساتھ ساتھ رینجرزکو بھی تعینات کیا گیا ہے-لازمی سروس ایکٹ کے نفاذ کو بھی ملازمین نے مسترد کرتے ہوئے ایکٹ کے خلاف سپریم کورٹ میں جانے کا بھی اعلان کیا ، جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے جناح ٹرمینل پر دھرنا دینے کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئر مین سہیل بلوچ کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنا ان کا حق ہے لاٹھی چارج اور گرفتاریوں کے لیے تیار ہیں۔

متعلقہ عنوان :