صوبائی حکومت صحت کے شعبے کی اصلاح کیلئے اقدامات کر رہی ہے ،پرویزخٹک

صوبے میں 321 ڈاکٹروں کی عارضی بنیاد پر تعیناتی کے علاوہ 875 نرسز بھرتی کی جاچکی ہیں ،پیرا میڈکس کو مختلف گریڈز میں ترقی ، 100 لیڈی ہیلتھ ورکرز،250 سی ایم ڈبلیوز تعینات کئے جاچکے ہیں ، 368 ڈسٹرکٹ سپیشلسٹس ڈاکٹروں کی بھرتی کیلئے پبلک سروس کمیشن سے سفارش کی ہے،وزیراعلی خیبرپختونخوا

پیر 1 فروری 2016 21:48

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم فروری۔2016ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت صحت کے شعبے کی اصلاح کیلئے اقدامات کر رہی ہے تاکہ صوبہ میں موجود ہسپتالوں کو عالمی معیار پر لاکر عوام کو صحت کی بہتر سہولیات مہیا کی جاسکیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں ذرائع ابلاغ اور ڈاکٹر زبرادری کے نمائندوں کو صحت کے شعبے میں اصلاحات کیلئے حکومت کے اقدامات کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سیکرٹری صحت، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز اور سینئر پروفیسرز بھی موجود تھے وزیراعلیٰ نے اصلاحاتی ایجنڈے کے بارے میں بتاتے ہوئے کہاکہ حکومت نے تدریسی ہسپتالوں کو خودمختاری دی ہے تاکہ صحت کے نظام کو درست کیا جاسکے انہوں نے کہاکہ ضلعی اور تحصیل ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں کو معیاری بنانے کیلئے اقدامات ہو رہے ہیں جو آئندہ دو سالوں میں مکمل ہوں گے وزیراعلیٰ نے کہاکہ تمام ڈاکٹروں کیلئے شعبہ جاتی اور علاقائی درجہ بندی کی بنیاد پر مراعات کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی موجودگی کو یقینی بنایا جا سکے انہوں نے کہاکہ صوبے میں 321 ڈاکٹروں کی عارضی بنیاد پر تعیناتی کے علاوہ 875 نرسز بھرتی کئے جاچکے ہیں اسی طرح پیرا میڈکس کو مختلف گریڈز میں ترقی کے علاوہ 100 لیڈی ہیلتھ ورکرز اور250 سی ایم ڈبلیوز تعینات کئے جاچکے ہیں جبکہ 368 ڈسٹرکٹ سپیشلسٹس ڈاکٹروں کی بھرتی کیلئے پبلک سروس کمیشن سے استدعا کی گئی ہے اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ سپیشلسٹ کے قواعد ملازمت اور تمام ہسپتالوں میں عملے کی بھرتی کیلئے قواعد وضوابط کا جائزہ لیا جارہا ہے جبکہ صوبے میں عارضی ڈاکٹروں کو مستقل کیا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ پرائمری کیئر مینجمنٹ کمیٹی اور ہاسپٹل مینجمنٹ بورڈ تشکیل دینے پر کام جاری ہے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ 3700 ڈاکٹرز اور ڈینٹل سرجنز کے علاوہ 163 ہیلتھ منیجرز کی آسامیوں کی منظوری د ی جاچکی ہے انہوں نے کہاکہ ان تمام اقدامات کا مقصد ہسپتالوں میں عملے کی موجودگی کو یقینی بنانا ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہسپتالوں کیلئے ادویات اور آلات کی خریداری کے نظام کو بہتر بنایاجا رہا ہے انہوں نے صوبے میں پولیو کی ویکسینشن اورمرض کی صورتحال کی بہتری پر اطمینان کا اظہار کیا انہوں نے کہاکہ ایک ارب روپے کی لاگت سے مفت ایمرجنسی خدمات فراہم کی جارہی ہے جبکہ 25 ملین روپے کی لاگت سے انسولین بینک قائم کیا گیا ہے انہوں نے مزید کہاکہ ماؤں کی صحت کیلئے مراعات پر 300 ملین روپے جبکہ ایمونائزیشن کی خدمات پر 200 ملین روپے صرف کئے ہیں ۔

اسی طرح مہلک امراض کے علاج پر 500ملین روپے خرچ کئے جارہے ہیں انہوں نے کہاکہ صحت کے شعبے کی بہتری کیلئے نو مختلف قوانین وضع کئے گئے ہیں انہوں نے کہاکہ پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹوٹ کے مالی اور انتظامی اختیارات تحلیل کرکے میڈیکل ٹریننگ انسٹیٹوٹس کو تفویض کئے گئے اس اقدام کا مقصد اس ادارے کو بہتر بنانا ہے وزیراعلیٰ نے اس موقع پر تدریسی ہسپتالوں میں 12 گھنٹے اوپی ڈی اور 24 گھنٹے لیبارٹری کی خدمات شروع کرنے کا حکم دیا انہوں نے ایم ٹی آئیز کے قواعد میں یکسانیت لانے کے علاوہ 200 ٹی ایم اوز کو وظائف جاری کرنے کا بھی حکم دیا اسی طرح انہوں نے ہسپتالوں میں حادثات کی مناسب کوریج کی غرض سے میڈیا کے لئے خصوصی انتظامات کا حکم دیا وزیراعلیٰ نے ہسپتالوں کے سٹوروں میں موجود قیمتی آلات کی فہرست پیش کر نے کا بھی حکم دیا۔

متعلقہ عنوان :